- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتا افراد کیس؛ معلوم ہوا وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
جرمنی میں 5 مسافروں کے لیے اڑن ٹیکسی کی پرواز کا تجربہ کامیاب
کولون جرمنی: جرمنی میں جیٹ اڑن ٹیکسی کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ اس ٹیکسی کو ایک اسٹارٹ اپ کمپنی لیلیئم نے تیار کیا ہے جسے میں پانچ افراد بیٹھ سکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق اس میں ورٹیکل ٹیک آف اینڈ لینڈنگ (وی ٹی او ایل) سسٹم ہے یعنی رن وے کے بغیر یہ ہیلی کاپٹر کی طرح اٹھتی ہے اور لینڈ کرتی ہے۔ اس کی رفتار 186 میل فی گھنٹے یعنی 300 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ کمپنی نے اس کی تیاری کے لیے طویل عرصے تک تحقیق کی ہے اور اسے کئی طرح کے ٹیسٹ سے گزارا گیا ہے۔
دوسری جانب دیگر کمپنیاں ایسی برقی گاڑیوں پر کام کررہی ہیں جن سے جلد ہی ڈرون گاڑیوں اور ہوائی ٹیکسیوں کا خواب پورا ہوجائے گا۔
اس میں ایک دو نہیں بلکہ 36 عدد برقی انجن نصب ہیں جو اسے عمودی پرواز کے قابل بناتے ہیں ۔ اگرچہ اس کی رفتار بہت تیز ہے لیکن فی الحال ایک مرتبہ چارج ہونے پر یہ 80 میل کا فاصلہ ہی طے کرسکتی ہے۔ تیزرفتاری کی وجہ سے یہ کراچی سے حیدرآباد صرف نصف گھنٹے یا اس سے کچھ زائد وقت میں پہنچ سکتی ہے۔
لیلیئم کی سب سے کامیاب بات اس کا ڈیزائن ہے جو جو ڈرون موڈ میں ازخود یا پائلٹ موڈ میں کام کرتا ہے ۔ اس میں دم نہیں ، رڈر نہیں ہے اور نہ ہی کوئی گیئر باکس ہے۔ مسافروں کے لیے اس میں آرام دہ نشستیں رکھی گئی ہیں اور اس میں بلبلہ نما شیشے کی کھڑکی سے ایک دائرے میں ہرجگہ کا نظارہ کیا جاسکتا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ ٹیکسی 2025 تک بڑے شہروں میں عام دستیاب ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔