- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
بلدیہ عظمیٰ کراچی کا کڈنی ہل پارک تعمیر کرنے کا فیصلہ
کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے کے ڈی اے اسکیم نمبر32 کڈنی ہل (احمد علی پارک) کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔
کڈنی ہل پر واقع احمد علی پارک 62 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہے لہٰذا سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں اس خوبصورت پہاڑی پر مجوزہ پارک کی اراضی پر قائم تجاوزات کو فوری طور پر ہٹانے اور اس کا پی سی ون تیار کرکے عیدالفطر کے بعد اس پارک کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔
کراچی کی بڑی سڑکوں کے کناروں اور فٹ پاتھوں پر تمام تجارتی و فلاحی سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے تجاوزات کے خلاف ایک اور بڑی کارروائی اور تسلسل کے ساتھ مہم شروع کی جارہی ہے، اس بات کا فیصلہ میئرکراچی وسیم اختر کی صدارت میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔
سپریم کورٹ کی ہدایت پر انسداد تجاوزات کارروائی کے جائزہ اجلاس میں ڈپٹی میئر سید ارشد حسن، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمنٰ، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن مسعود عالم، سینئر ڈائریکٹر انسداد تجاوزات بشیر صدیقی، ڈائریکٹر لینڈ شیخ کمال، ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹیٹ، مشیر قانون عذرا مقیم شریک تھیں، اجلاس میں بتایا گیا کہ کڈنی ہل پارک پر 5 بنگلے غیرقانونی تعمیر کیے گئے ہیں اور کچھ اور تجاوزات بھی ہیں۔
میئر کراچی وسیم اختر نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ کے واضح احکام ہیں کہ پارکوں کی جگہ کو مکمل بحال کیا جائے، کڈنی ہل پارک سے بھی تجاوزات کا مکمل خاتمہ کرکے اسے شہریوں کے لیے ایک بہترین پارک بنایا جائے گا، کڈنی ہل پارک کی حدود میں جو رہائشی مکانات آرہے ہیں پہلے انھیں باقاعدہ مارکنگ کرنے کے بعد نوٹس جاری کردیا جائے اور انھیں اپنے مکانات کو حدود میں کرنے کی ہدایت کی جائے تاہم اس کے باوجودبھی اگر کوئی ازخود بڑھائی گئی جگہ خالی نہیں کرتا تو محکمہ انسداد تجاوزات کڈنی ہل پارک کی حدود میں آنے والی رہائشی تعمیرات کا خاتمہ کردے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ شہر کے مختلف مقامات پر تجاوزات کے خلاف کارروائی بلاامتیاز جاری ہے اور اب بالخصوص راشد منہاس روڈ، گلشن اقبال، حسن اسکوائر، گلستان جوہر ملینیئم، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں کی فٹ پاتھوں پر رات کے وقت باقاعدہ ریسٹورنٹ سجالینے والے اور فٹ پاتھوں پر کھانے کی میزیں، کرسیاں اور تخت رکھ دینے والوں کو تنبیہ کردی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر وہاں سے ان چیزوں کو ہٹالیں بصورت دیگر ان کا سامان ضبط کرلیا جائے گا، بلدیہ عظمیٰ کراچی ہر صورت عدالتی احکام پر عملدرآمد کرے گی۔
اس موقع پر میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے بتایا کہ فٹ پاتھوں پر قائم مختلف رفاہی اداروں کو پہلے بھی نوٹس جاری کیے جس پر عمل کرتے ہوئے بعض اداروں نے فٹ پاتھوں سے اپنا سامان اور شیڈ ہٹادیے تھے مگر اس کے باوجود شہر کی مختلف شاہراہوں پر فلاحی اداروں کا سامان اور شیڈ موجود ہیں لہٰذا اب محکمہ انسداد تجاوزات کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ ان کے خلاف فوری کارروائی کرے اور فٹ پاتھوں کو ہر قسم کی تجاوزات سے پاک کرکے پیدل چلنے والوں کے لیے بحال کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔