- ان فٹ کرکٹرز کی سلیکشن پر سوال اٹھنے لگے
- اے این ایف کی مختلف کارروائیوں میں کئی من منشیات برآمد
- دنیا کا آخری کوچ مکی آرتھر
- یکم اپریل سے پٹرول 5، ڈیزل 20 روپے لیٹر سستا ہونے کا امکان
- دورانِ واردات شہریوں کو قتل کرنے والا انتہائی مطلوب ڈاکو گرفتار
- پیٹرول پر سبسڈی، آئی ایم ایف نے حکومت کی ابتدائی تجویز مسترد کر دی
- توشہ خانہ فوجداری کیس؛ عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور
- کھانے پینے کی اشیا کی بڑھتی قیمتوں پرتنقید، بنگلا دیش میں صحافی گرفتار
- روزہ دار خاتون عمرہ ادائیگی کے دوران انتقال کرگئیں
- لکی مروت؛ تھانہ صدر پر دہشتگردوں کا حملہ، ڈی ایس پی سمیت 4 اہلکار شہید
- الیکشن کمیشن نے پختونخوا میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش
- پیمرا کا پی بی اے سے سرچارج کا مطالبہ آرڈیننس کیخلاف ہے، سپریم کورٹ
- شکیب الحسن ٹی20 میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر بن گئے
- نجی پاکستانی ایئرلائن نے بین الاقوامی پروازوں کا آغاز کردیا
- سابق صدر آصف زرداری سے دبئی میں سندھ کے صوبائی وزراء کی ملاقات
- تاریخی تقریب منعقد؛ 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ تلاوت قرآن پاک اور اذان کی صدا سے گونج اٹھا
- لیونل میسی نے 100 واں گول اسکور کرکے تاریخ رقم کردی
- بھارتی وزیر فلائیٹ نمبر کو ایئرہوسٹس کا واٹس ایپ نمبر سمجھ بیٹھے
- امتحانات آؤٹ سورس کرنے کا معاملہ؛چیئرمین تعلیمی بورڈز کو اشتہارجاری کرنے کی ہدایت
مقبوضہ کشمیر؛ بھارتی فوج کی بربریت سے متعلق انسانی حقوق کی تنظیموں کے تہلکہ خیزانکشافات

قیدیوں کے سروں کو پانی میں ڈبو کر تشدد کرنے کے 101 واقعات ہوئے، رپورٹ
سری نگر: قابض بھارتی فوج کی کشمیریوں پرظلم کی انتہا سے متعلق انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں ظلم و بربریت کے تہلکہ خیز انکشافات کیے گئے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج اور سیکیورٹی فورسزگزشتہ 30 سال سے آزادی کی تحریک کو دبانےمیں لگی ہیں۔ کشمیریوں کوجسمانی اورذہنی اذیت پہنچانے کے وہ تمام حربے استعمال کئے جارہے ہیں، جن کوعالمی قوانین کے تحت غیرانسانی اورغیرقانونی قراردیا جاتا ہے۔
لاپتہ نوجوانوں کے والدین کی تنظیم اورجموں و کشمیر کی سول سوسائٹی کے اتحاد کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 432 قیدیوں پرتشدد کے واقعات پرتحقیق کی گئی، ان میں سے 40 واقعات میں قیدی جسمانی تشدد سے ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کےمطابق 190 قیدیوں کوبرہنہ کرکے تشدد کیا گیا، 326 افراد کوڈنڈوں، لوہے کی راڈوں، چمڑے کے ہنٹراوربیلٹ سے مارا پیٹا گیا، ان میں سے 169 کورولرٹارچر کا نشانہ بنایا گیا اورواٹر بورڈنگ کا حربہ 24 قیدیوں پرآزمایا گیا۔
قیدیوں کے سروں کو پانی میں ڈبوکرتشدد کرنے کے 101 واقعات ہوئے، 231 کے جسم کے نازک حصوں پرکرنٹ لگایا گیا، 121 قیدیوں کوسر کے بل چھت سے لٹکایا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تشدد کے شکارہونے والے قیدیوں میں 301 خواتین، طلبہ، کم عمر بچے، سیاسی اورانسانی حقوق کے کارکن اورصحافی شامل تھے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ تشدد اور بربریت کا یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔