خیبر پختونخوا حکومت سے مذاکرات کامیاب، ڈاکٹروں کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

شاہدہ پروین  منگل 21 مئ 2019
مذاکرات کے نتیجے میں تین کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں (فوٹو: فائل)

مذاکرات کے نتیجے میں تین کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں (فوٹو: فائل)

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت اور ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد ڈاکٹروں نے سات روز سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس کے مطابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان اور ڈاکٹرز کونسل کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں حکومتی جانب سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی، وزیر اطلاعت شوکت یوسفزئی، چیف سیکریٹری سلیم خان، سیکریٹری صحت، کمشنر پشاور اور دیگر اعلی حکام موجود تھے جب کہ ڈاکٹرز کے 17 رکنی وفد کی قیادت ڈاکٹر سراج اور ڈاکٹر عالمگیر نے کی۔

مذاکرات کے دوران وزیر اعلیٰ نے ڈاکٹرز کو حکومتی اراکین، محکمہ صحت کے اہلکاروں اور ڈاکٹرز پر مشتمل کمیٹی بنانے کی پیشکش کی اور کہا کہ ڈاکٹرز ہڑتال ختم کر دیں کیوں کہ عوام مشکل میں ہیں، کمیٹی مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کر کے رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد  ڈاکٹرز مشاورت کے لیے اٹھ کر چلے گئے بعدازاں واپس آکر رضامندی ظاہر کی اور کمیٹی پر اعتماد کرتے ہوئے ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

asdfafa

مذاکرات کے دوران تین کمیٹیاں تشکیل دی گئیں پہلی کمیٹی میں ڈاکٹرز، حکومت، محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے لوگ شامل ہوں گے جو ڈی ایچ اے اور آر ایچ اے میں اصلاحات کو دیکھیں گے جب کہ دوسری کمیٹی کمشنر پشاور کی سربراہی میں ناخوشگوار ہونے والے واقعے کی انکوائری کرے گی اور حقائق سامنے لائے گی۔

مذاکرات کے نتیجے میں حکومت ڈاکٹروں کے تبادلے، جواب طلبی کے نوٹسز اور شوکاز نوٹسز بھی واپس لینے کو تیار ہوگئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ضیا الدین کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر بھی ختم کردی جائے گی۔ ہڑتال ختم ہونے کے بعد اب تمام ہسپتالوں میں او پی ڈی اور ہاسپٹل کھلے رہیں گے اور ڈاکٹر صاحبان اپنی ڈیوٹی پر جائیں گے۔

اسی طرح ایم ٹی آئی میں کرپشن اور سپریم کورٹ کے سابقہ احکامات پرعمل درامد کے لیے بھی کمیٹی بنائی گئی یہ تیسری کمیٹی سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لے گی۔

قبل ازیں خیبر پختونخوا میں سرکاری ڈاکٹروں کی ہڑتال ساتویں روز میں داخل ہوچکی تھی جس کی وجہ سے مریضوں اور تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ صرف لیڈی ریڈنگ اسپتال کی او پی ڈی منگل کو بھی کھلی رہی اور مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جاتا رہا تاہم خیبرپختونخوا کے باقی تمام سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال جاری رہی۔

خیبر ٹیچنگ اسپتال میں بند او پی ڈی منگل کو بھی دور دراز سے آنے والے مریضوں کے لیے آزمائش بنی رہی۔ بعض مریض دور دراز اضلاع سے صبح سویرے او پی ڈی میں بیٹھے رہے لیکن کئی گھنٹوں کا انتظار بھی کوئی رنگ نہ لایا۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں انتظامیہ نے سینئر ڈاکٹروں سے بات چیت کرکے اوپی ڈی کھلوالی تاہم بعض شعبہ جات میں ہڑتالی ڈاکٹروں کا غلبہ رہا۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس انتظامیہ نے کل سے مکمل او پی ڈی کو کھولنے کا اعلان بھی کیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان ہیلتھ ریفارمز پر کوئی سمجھوتا نہ کرنے کا واضح اعلان کرچکے ہیں جس کے بعد اب یہ مذاکرات بھی اس لحاظ سے بہت اہمیت اختیار کرگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔