نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے ملزم پر دہشت گردی کی دفعات عائد

ویب ڈیسک  منگل 21 مئ 2019
نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ کسی شخص پر دہشت گردی ایکٹ نافذ کیا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ کسی شخص پر دہشت گردی ایکٹ نافذ کیا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں نماز جمعہ کے وقت دو مساجد پر حملہ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کرنے والے ملزم برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت دفعات عائد کردی گئی ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کرائسٹ چرچ مساجد پر حملہ کر کے 51 نمازیوں کو شہید اور 40 سے زائد کو زخمی کرنے والے سفید فام انتہا پسند آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت دفعات عائد کردی گئی ہیں۔ نیوزی لینڈ میں پہلی مرتبہ کسی ملزم پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلے گا۔

نیوزی لینڈ پولیس نے مساجد حملے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کے سامنے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ برینٹن ٹیرینٹ پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے کی سماعت اب گزشتہ ماہ جون میں ہوگئی اور یہ سماعت دہشت گردی ایکٹ کے تحت ہوگی جب کہ ملزم کو 50 قتل اور 40 اقدام قتل کے مقدمات کا سامنا بھی ہوگا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کرائسٹ چرچ مساجد حملے کا ایک اور زخمی خالق حقیقی سے جا ملا

پولیس نے لواحقین کو اب تک کی تحقیقات سے متعلق اعتماد میں بھی لیا اور خودکار اسلحے کی فروخت کے حوالے سے آئینی ترمیم کے بارے میں بتایا۔ لواحقین اور ورثاء کے لیے نرم کی گئی ویزہ پالیسی کا بھی تذکرہ کیا جب کہ لواحقین نے اب تک کی کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ 28 سالہ آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ نے 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں گھس کر خود کار اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی اور حملے کی کارروائی کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر براہ راست نشر کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔