ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری آدھی رہ گئی، اسٹیٹ بینک

ویب ڈیسک  منگل 21 مئ 2019
جولائی تا اپریل کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ سے40 کروڑ 81 لاکھ ڈالر نکال لیے: فوٹو: فائل

جولائی تا اپریل کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ سے40 کروڑ 81 لاکھ ڈالر نکال لیے: فوٹو: فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ میں 51 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اپریل کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ایک ارب 37 کروڑ 61 لاکھ ڈالر رہی جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی دورانیے میں 2 ارب 84 کروڑ 91 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی ، اس طرح رواں برس کے ابتدائی 10 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 51.7 فیصد کم رہی۔ اپریل 2019 میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 10 کروڑ 18 لاکھ ڈالر تک محدود رہی۔

مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں اسٹاک مارکیٹ میں کی جانے والی پورٹ فولیو سرمایہ کاری گزشتہ سال کے مقابلے میں 200 فیصد کم رہی ،جولائی تا اپریل کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ سے40 کروڑ 81 لاکھ ڈالر نکال لیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔