- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
پاک بھارت مقابلہ، سیکیورٹی خدشات منتظمین کے اعصاب پر سوار
مانچسٹر: ورلڈ کپ میں پاک بھارت مقابلے سے قبل سیکیورٹی خدشات منتظمین کے اعصاب پر سوار ہوگئے۔
ورلڈ کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ 16 جون کو اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹرمیں ہوگا، ایک برطانوی اخبار کے مطابق میچ کی سیکیورٹی کیلیے انتظامیہ نے منصوبہ بندی شروع کردی ہے، مسلح اہلکاروں کوکسی بھی خطرے کے پیش نظر تعینات کیا جائے گا۔
اس مقابلے کیلیے جوش و خروش کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 25 ہزار ٹکٹوں کیلیے 5 لاکھ سے زائد لوگوں نے درخواست دی تھی،دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بھی اس میچ کی اہمیت کو بڑھا رہی ہے، اگرچہ حکام نے اس مقابلے کیلیے کی جانے والی سیکیورٹی منصوبہ بندی پر اپنے ہونٹ سختی سے بند کررکھے ہیں۔
یہ بات واضح ہے کہ ورلڈ کپ کے دوسرے میچز کی بانسبت اس میچ کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی غیرمعمولی تعداد تعینات ہوگی۔گریٹرمانچسٹر کی پولیس کو اس بات کا خدشہ ہے کہ اس مقابلے کی اہمیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کوئی دہشتگرد کارروائی بھی کرسکتا ہے، اس لیے اسٹیڈیم کی چاروں جانب سے سخت نگرانی کی جائے گی۔ آفیسرز اس دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی صورتحال پر بھی نظر رکھیں گے۔
ابھی تک ایسی کوئی انٹیلی جنس موصول نہیں ہوئی جس میں کراؤڈ میں کسی بھی قسم کی بدنظمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہو کیونکہ میدان میں موجود 80 فیصد شائقین کی تعداد برطانیہ میں بسنے والے لوگوں کی ہوگی۔ 2017 میں انہی دونوں ممالک کے درمیان اوول میں چیمپئنز ٹرافی کا فائنل بھی خیروعافیت سے منعقد ہوا تھا۔
پولیس مقامی پاکستانی اور بھارتی کمیونٹی کے درمیان صورتحال کا بھی جائزہ لے رہی ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باوجود مانچسٹر میں مقیم تارکین وطن میں کسی قسم کی نفرت نہیں پائی جا رہی۔
مقامی انتظامیہ کی جانب سے فی الحال سیکیورٹی انتظامات کے بارے میں کوئی تفصیل ظاہر نہیں کی گئی، البتہ یہ بات یقینی ہے کہ اسٹیڈیم کے داخلی راستوں پر بھی سخت انتظامات ہوں گے جبکہ کسی بھی قسم کی بدنظمی پر فوری قابو پانے کیلیے بھی سریع الحرکت پولیس یونٹ بھی موجود ہوگا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان میچ سے قبل شہر میں بھارتی شائقین کی جانب سے ایک کنسرٹ کے انعقاد کا بھی امکان ہے، پاک بھارت میچ دکھانے کیلیے مانچسٹر کے کیتھیڈرل گارڈنز میں بڑی اسکرین بھی نصب کی جائے گی، یہاں پر بھی 3 ہزار سے زائد شائقین کی آمد کا اندازہ ہے اس لیے بھی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔