گہرے سمندر میں برف کے 200 بلاکس نے ماہی گیروں کی کشتی الٹ دی، 2 جاں بحق

اسٹاف رپورٹر  بدھ 22 مئ 2019
ابراہیم حیدری جیٹی کے قریب سمندر میں ڈوبنے والی لانچ کو کشتیوں کے ذریعے کھینچ کر کنارے پر لایا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

ابراہیم حیدری جیٹی کے قریب سمندر میں ڈوبنے والی لانچ کو کشتیوں کے ذریعے کھینچ کر کنارے پر لایا جا رہا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: ابراہیم حیدری جیٹی کے قریب پیر اورمنگل کی درمیانی شب سمندر میں لانچ ڈوبنے سے 7 ماہی گیرسمندر میں ڈوب گئے تھے جن میں سے 5کو بروقت بچالیا گیا تھا جب کہ 2 لاپتہ ہوگئے۔

ذرائع فشریز کے مطابق ال شازیب نامی لانچ کے عرشے پر لگ بھگ برف کے 200 بلاکس لدے ہوئے تھے جس کے باعث لانچ گہرے پانی میں الٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں 7 ماہی گیر سمندر میں ڈوب گئے جن میں سے 5 کو اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائی کے دوران ریسکیو کر لیا گیا۔

منگل کی شام ریسکیو پرمامور ٹیموں نے کبیرعرف چھوٹامنا کی لاش سمندرسے نکال لی،زبیرکی تلاش کے لیے ایدھی کے غوطہ سمندر میں مسلسل ریسکیو آپریشن کررہے ہیں۔

ترجمان فشرفوک فورم کمال شاہ کے مطابق رات بھر جاری تلاش کی کارروائی کے بعد صبح کے وقت ڈوبی ہوئی لانچ جو پانی میں ڈوبنے کے بعد الٹ گئی،کافی فاصلے پر سطح سمندر پر تیر رہی تھی اسے دیگر کشتیوں کے ذریعے پانی سے نکال کر ساحل تک پہنچادیا گیا جب کہ ماہی گیر زبیر کی لاش کے بارے میں تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

ذرائع فشریز کا کہناہے کہ ایسا واقعہ پہلی بار پیش نہیں آیا،اکثر وبیشتر سمندر میں طویل اور محدودوقت کے مچھلی کے شکار پر روانہ ہونے والی لانچوں کے عملے کی جانب سے بعض اوقات قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے جس کے نتائج عموما چھوٹے موٹے یا پھر بعض اوقات سنگین حادثات کی شکل میں رونما ہوتے ہیں۔

کیماڑی جیٹی اوردیگر جزائر پر بھی لانچوں میں سفر کرنے کے دوران بھی اضافی افراد کو سوار کرنے کے نتیجے میں بھی اس قسم کے واقعات رونما ہوچکے ہیں جس کا تدارک انتہائی ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔