ماڈل کورٹس نے ملک میں خاموش انقلاب برپا کر دیا

حسنات ملک  بدھ 22 مئ 2019
عدالتی تاریخ میں پہلی بار ان عدالتوں کے ذریعے برسوں چلنے والے قتل کے مقدمات کا چند دنوں میں فیصلہ سنا دیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

عدالتی تاریخ میں پہلی بار ان عدالتوں کے ذریعے برسوں چلنے والے قتل کے مقدمات کا چند دنوں میں فیصلہ سنا دیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان کی قائم کردہ ماڈل کورٹس کا میڈیا میں تو اتنا چرچا نہیں تاہم انھیں خاموش انقلاب سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔

20 مئی 2019 تک ماڈل کورٹس میں 1577قتل کے اور 2496 منشیات کے مقدمات فیصل کئے جا چکے ہیں،یکم اپریل سے ملک بھر 110 ماڈل کورٹس قتل اور منشیات کے مقدمات کو سن رہی ہیں،وکلاء کی ہڑتال اور ہفتہ وار چھٹیوں کے باعث یہ عدالتیں صرف 33 دن کام کر سکیں،ان عدالتوں مقدمات کی جلد شنوائی کی وجہ سے قانونی اخراجات بھی کم ہو گئے ہیں۔

ان عدالتوں نے ثابت کر دیا کہ جج صاحبان چاہیں تو مقدمات جلد فیصل ہو سکتے ہیں،اسلام آباد میں دو ماڈل کورٹس نے 65 قتل اور 106 منشیات کے مقدمات کو فیصل کیا ہے،پنجاب میں کام کرنے والی 36ماڈل کورٹس نے تاحال 463 قتل اور 1042منشیات کے مقدمات نبٹائے ہیں،کے پی میں 26عدالتوں نے 456 قتل اور 751 منشیات کے مقدموں کا فیصلہ کیا،بلوچستان میں 19 ماڈل کورٹس نے 192 قتل اور 217 منشیات کے مقدمات نبٹائے جب کہ سندھ میں 27عدالتوں نے 401قتل اور 308 منشیات کے مقدمات کا فیصلہ کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔