- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- پنجاب الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کیلیے منظور
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
- اگر پاکستان ڈیفالٹ کرگیا تو ممکنہ منظرنامہ کیسا ہوگا؟
- لال حویلی سیل کرنا سیاسی دہشتگردی اور فاشزم ہے، شیخ رشید
- مودی سرکار کی مسلم تاریخ مٹانے کی مہم، ایوان صدر کے مغل گارڈن کا نام تبدیل
- مری میں گزشتہ 12 گھنٹے سے برفباری کا سلسلہ جاری
- شیخ رشید کی آبائی رہائشگاہ لال حویلی کو سیل کر دیا گیا
- پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتیں، ٹرانسپورٹ کرایوں میں 10 فیصد اضافہ
- زمین سے 1450 نوری سال دور ویری ایبل ستاروں کی تصویر عکس بند
بجٹ خسارہ 1922 ارب روپے تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ

رواں مالی سال وفاقی و صوبائی سطح پر 35 کھرب 83ارب کی وصولیاں جبکہ 55کھرب6 ارب روپے کے اخراجات ہوئے،اعداد و شمار۔ فوٹو فائل
اسلام آباد: رواں مالی سال2018-19 کی تیسری سہ ماہی(جنوری تا مارچ 2019)کے دوران قومی بجٹ خسارا میں 892.58 ارب روپے اضافہ ہوا، جس کے بعد رواں مالی سال مجموعی بجٹ خسارا 1029ارب روپے سے بڑھ کر 1922 سے تجاوزکرگیا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مجموعی اخراجات بڑھ کر ملکی جی ڈی پی کے 8.7 فیصد سے بڑھ کر 14.3کے برابر ہوگئے ہیں جبکہ پہلی ششماہی کے دوران اخراجات پورے کرنے کیلیے حکومت نے بینکوں کے قرضوں پر زیادہ انحصار کرتے ہوئے بینکوں سے مجموعی طور پر 577 ارب 58کروڑ70 لاکھ روپے کے قرضے لیے تھے۔
تیسری سہ ماہی میں حکومت نے بینکوں سے 210 ارب روپے سے زائد کے قرضے لیے جس کے بعد حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے دوران بینکوں سے لیے جانے والے قرضے بڑھ کر 787.65 ارب روپے ہو گئے۔
اعدادوشمار کے مطابق پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران دفاعی اخراجات کی مد میں 774 ارب 70کروڑ 80 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
وفاقی و صوبائی سطع پر مجموعی طور پر 35 کھرب 83ارب73کروڑ70 لاکھ روپے کی وصولیاں کی گئیں جو کہ ملکی جی ڈی پی کے9.3فیصد کے برابر ہے جبکہ 55کھرب6 ارب21کروڑ 70لاکھ روپے کے اخراجات کیے ہیں جو کہ ملکی جی ڈی پی کے 8.2 فیصد کے برابر ہیں ،مالی سال2018-19 کی پہلے نوماہ کے دوران حاصل ہونے والی 35 کھرب 83ارب73کروڑ70 لاکھ روپے کی مجموعی وصولیوں میں سے وفاقی و صوبائی ٹیکس وصولیوں کی مد میں مجموعی طور پر 31کھرب62ارب 13کروڑ20 لاکھ روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔