- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
- مارگلہ ہلز پر سگریٹ نوشی اور شاپر لے جانے پر پابندی
- ایران کا حکومت مخالف مظاہروں میں گرفتار ہزاروں افراد کو عام معافی دینے کا اعلان
- ایم کیو ایم کا بلدیاتی الیکشن کیخلاف 12 فروری کو دھرنے کا اعلان
- تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا انتخابات کے لیے تیاری شروع کردی
- باجوہ صاحب کا غلطی کا اعتراف کافی نہیں، عمران خان کو سیاست سے باہر نکالنا ہوگا، مریم نواز
- پاکستان پہلی بار گھڑ سواروں کی نیزہ بازی کے عالمی کپ کیلیے کوالیفائر مقابلوں کی میزبانی کرے گا
- سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنے والا اہلکار برطرف
- محکمہ انسداد منشیات کی کارروائیاں؛ منشیات کی بھاری مقدار تحویل میں لے لی
- کراچی میں گرمی کی انٹری، پیر کو درجہ حرارت 31 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شیخ رشید کیلیے گھر سے آیا کھانا واپس بھیج دیا
- لاہور سفاری پارک میں منفرد قسم کا سانپ گھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا
- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
انڈونیشیا میں صدارتی الیکشن کے نتائج پر ہنگامے پھوٹ پڑے، 6 ہلاک 200 زخمی

صدر ویدودو کی کامیابی کے اعلان پر مخالفین نے سڑکوں پر احتجاج کیا اور تھوڑ پھوڑ کی ۔ فوٹو : رائٹرز



جکارتہ: انڈونیشیا میں صدارتی انتخابات میں صدر جوکو ویدودو کی ایک بار پھر کامیابی پر ہنگامے پھوٹ پڑے اور مخالف امیدوار کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ میں 6 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں صدر ویدودو 55.5 فیصد ووٹوں سے کامیاب ہوگئے، صدر ویدودو کی کامیابی کے اعلان کے بعد مخالف امیدوار پرابوو سبنتو کے ہزاروں حامیوں نے الیکشن کمیشن کا گھیراؤ کیا اور گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
اپوزیشن امیدوار کے مشتعل حامیوں کی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں 6 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے، پولیس نے مظاہرین کو اسلحہ فراہم کرنے والے خصوصی فورس کے سابق کمانڈر سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا۔
احتجاج کے باعث دارالحکومت جکارتہ میں کاروباری سرگرمیاں معطل، تعلیمی ادارے بند اور ٹرین کی آمدورفت ملتوی کردی گئی ہیں، شہر بھر میں فوج کے 30 ہزار اہلکار تعینات ہیں جس کے باعث دارالحکومت جکارتہ میدان جنگ کا منظر پیش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ صدر جوکو ویدودو 2014 میں ملک کے ساتویں صدر منتخب ہوئے تھے، اس سے قبل وہ جکارتہ کے گورنر رہے اور قبل ازیں سوراکرتا کے میئر کی حیثیت سے بھی فرائض انجام دیئے۔ جوکو ویدودو اپنے مخالفین کے برعکس متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور فوجی یا سیاسی گھرانے سے تعلق نہ رکھنے والے واحد صدر ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔