ملک کے کیا حالات آگئے، قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  بدھ 22 مئ 2019
سپریم کورٹ نے خاتون کی زمین پر قبضہ کے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کردی۔ فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے خاتون کی زمین پر قبضہ کے ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کردی۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خاتون کی زمین پر قبضہ کے ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ملک کے کیا حالات آگئے، قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں۔

جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے خاتون کی زمین پر قبضہ کے ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ عدالت نے چار ملزمان منور حسین،مظہر حسین،طاہر حسین اور شاہد مظہر کی ضمانت قبل گرفتاری کی درخواست خارج کردی۔

اس پر پولیس نے چاروں ملزمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔ چاروں ملزمان پر قادر پور ملتان میں عمارہ ناصر نامی خاتون کی زمین پر قبضہ اور توڑ پھوڑ کا الزام ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ ملک کے کیا حالات آگئے، قانون نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں، خاتون کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ملزمان نے کمشنر سے زمین کی نشاندہی کیسے کروائی، زمین کی نشاندہی کرنے کا کمشنر کا اختیار کہاں سے آ گیا ، یہ تو دیوانی معاملہ ہے، زمینوں پر قبضہ کے معاملات کا سدباب ہونا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔