سندھ میں پولیو کیسز میں اضافے پر وفاقی حکومت کا نوٹس

ویب ڈیسک  بدھ 22 مئ 2019
کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز  پولیو مہم کی مناسب نگرانی نہیں کررہے، مراسلہ۔  فوٹو: فائل

کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز پولیو مہم کی مناسب نگرانی نہیں کررہے، مراسلہ۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی حکومت نے سندھ میں پولیو کی بگڑتی صورتحال پر صوبائی انسداد پولیو ٹاسک فورس اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے سندھ میں پولیو کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے سندھ حکومت کے نام مراسلہ بھیجا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت فوری طور پر صوبائی انسداد پولیو ٹاسک فورس اجلاس بلائے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور شمالی سندھ میں پولیو سے متعلق صورتحال حوصلہ افزا نہیں، سندھ  بھر میں انسداد پولیو مہم کی نگرانی کا عمل بھی متاثر کن نہیں، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز  پولیو مہم کی مناسب نگرانی نہیں کررہے، کراچی ڈویژن میں انسداد پولیو مہم کی کارکردگی مایوس کن ہے اور شہر میں بچوں کی بڑی تعداد میں پولیو ویکسی نیشن نہیں ہو پاتی۔

رواں برس سندھ میں پولیو وائرس کے تین کیسز سامنے آ چکے ہیں، کراچی ، لاڑکانہ سے تین پولیو کیسز کا سامنے آنا تشویشناک ہے، سندھ کے اضلاع سکھر، حیدرآباد ، جیکب آباد کے سیوریج میں پولیو وائر س موجود ہے، جب کہ کراچی کے علاقوں گلشن اقبال، بلدیہ، صدر، گڈاپ، لانڈھی، کورنگی، سائٹ، لیاقت آباد ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس موجود ہے۔

مراسلے میں وفاقی حکومت نے سندھ حکومت سے  صوبائی انسداد پولیو ٹاسک فورس اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو کے موجودہ حالات کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا، صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس 23 تا 31 مئی کے دوران بلایا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔