کراچی سرکلر ریلوے ٹریک سے تجاوزات کاخاتمہ

ایڈیٹوریل  جمعرات 23 مئ 2019
کراچی سرکلرریلوے کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی سرکلرریلوے کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کراچی سرکلر ریلوے کے ٹریک سے تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن جاری ہے۔ پہلے مرحلے کا آپریشن چھٹے دن بھی جاری رہا۔اگلے روزگیلانی ریلوے اسٹیشن سے غریب آباد ٹریک کو صاف کیا گیا۔ سرکلر ریلوے کی بحالی کراچی کے شہریوں کا ایک دیرینہ مطالبہ رہا ہے لیکن گزشتہ دودہائیوں کے دوران آنے والی تمام حکومتوں نے اس اہم ترین مسئلے کوجان بوجھ کر نظراندازکیا ہے اورایسامحسوس ہوتا تھا کہ شاید اب کبھی سرکلر ریلوے بحال نہ ہوسکے گی، یہ تو بھلا ہو سپریم کورٹ کا جس نے اس مسئلے کو حل کرنے کی ڈیڈ لائن پندرہ دن مقررکی تو صوبائی اور شہری انتظامیہ حرکت میں آئی۔ آپریشن پرامن طریقے سے جاری ہے اور اسے مقاصد کے حصول تک جاری رہنا چاہیے، تاہم آپریشن میں کسی بھی قسم کے پکے مکانات کو مسمار نہیں کیا گیا، جھونپڑیوں اورجھاڑیوں کا صفایا کردیا گیا ہے۔ ٹریک کے پچاس فٹ دائیں اور بائیں جانب جو بھی تجاوزات ہیں ان کو ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

حقیقت کی نظر سے دیکھا جائے تو کراچی سرکلرریلوے کی بحالی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ شہری،کشادہ ترین سڑکوں پر بہترین پلوں کی تعمیر انڈرپاسز اور اوور ہیڈ برجزکے باوجود گھنٹوں ٹریفک جام کے مسائل سے دوچار ہیں۔اس مسئلے کا بہترین حل یہ ہے کہ کراچی سرکلر ٹرین چلائی جائے، صنعتی ایریازکے لاکھوں مزدور اور متوسط طبقے کے افراد بآسانی لوکل ٹرینوں پر سستا سفرکرسکیں گے تو شہر میں ٹریفک جام کا مسئلہ خود بخود حل ہوجائے گا۔گوکہ ریلوے اسٹیشنزکی عمارتیں انتہائی خستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکارہیں ۔ ان کی بحالی میں وقت لگ سکتا ہے، لیکن صوبائی، شہری اور وفاقی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ عوام کے مصائب اور تکالیف کا احساس کرتے ہوئے ہرصورت میں سرکلرریلوے کو بحال کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔