مشن ورلڈ کپ، کند ہتھیاروں کو تیز بنانے کی کوششیں شروع

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 23 مئ 2019
وزن کھینچنے کی مشق نے کھلاڑیوں کے پسینے چھڑا دیے،
فوٹو: فائل

وزن کھینچنے کی مشق نے کھلاڑیوں کے پسینے چھڑا دیے، فوٹو: فائل

 لاہور:  ورلڈکپ سے قبل کند ہتھیاروں کو تیز بنانے کی کوششیں شروع ہو گئیں وہاب ریاض نے برسٹل میں اسکواڈ کو جوائن کرلیا آصف علی بیٹی کی تدفین کے بعد انگلینڈ واپس آئیں گے۔

باتھ کلب گراؤنڈ برسٹل میں ہونے والے پریکٹس سیشن میں فٹنس مسائل سے چھٹکارا پانے والے شاداب خان اور محمد عامر بھی ردھم واپس حاصل کرنے کیلیے کوشاں نظر آئے، وزن کھینچنے کی مشق نے کھلاڑیوں کے پسینے چھڑا دیے، مشکل کیچز تھامنے کی خصوصی آزمائش بھی جاری رہی،ٹاپ آرڈر نے نئی گیند کا سامنا کرتے ہوئے صلاحیتیں نکھاریں،مڈل آرڈر نے فاسٹ اور اسپن بولنگ کا سامنا کرتے ہوئے اسٹروکس چیک کیے۔ پیسرز نے یارکرز پر مہارت بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی، کپتان سرفراز احمد نے الگ وکٹ کیپنگ سیشن کیا۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ کیلیے پاکستان کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں، 15رکنی اسکواڈ میں3تبدیلیاں کرتے ہوئے عابد علی، فہیم اشرف اور جنید خان کو ڈراپ کردیا گیا تھا،محمد عامر، وہاب ریاض اور آصف علی کو میگا ایونٹ میں شرکت کا پروانہ جاری کیا گیا،خطرناک وائرس کا شکار ہوکر انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز سے باہر ہونے والے شاداب خان نے پیر کو اسکواڈ جوائن کرلیا تھا، پہلے بارش زدہ میچ کے بعد چکن پاکس کی وجہ سے ایکشن میں نظر نہ آنے والے محمد عامر لندن میں فیملی کے ساتھ مقیم رہے، بغیر کوئی میچ کھیلے سلیکٹرز کے ’’اعتماد‘‘ پورا اترنے والے پیسر نے منگل کو برسٹل میں دیگر کھلاڑیوں کو جوائن کرلیا تھا،23ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل نہ ہونے اور فٹنس ٹیسٹ نہ دینے کے باوجود اچانک اسکواڈ میں جگہ بنانے والے پیسر وہاب ریاض گذشتہ روز لاہور سے اڑان بھر کر برسٹل پہنچ گئے۔

انگلینڈ کیخلاف سیریز میں عمدہ کارکردگی کی بدولت اسکواڈ کا حصہ بننے والے آصف علی کینسر کا شکار ہوکر انتقال کر جانے والی بیٹی کی میت لانے امریکا گئے تھے، کمسن نور فاطمہ کی نماز جنازہ جمعرات کو فیصل آباد کے علاقے سمن آباد میں ادا کی جائے گی، آصف علی کی انگلینڈ روانگی کی تاریخوں کا تعین تا حال نہیں کیا گیا، دوسری جانب ڈراپ کیے جانے والے فہیم اشرف اور عابد علی کو ریزرو کے طور پر انگلینڈ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، آل رائونڈر نجی مصروفیات کی وجہ سے پاکستان آنے کے خواہاں تھے، ذرائع کے مطابق مینجمنٹ نے انھیں انگلینڈ میں ہی رکنے کی ہدایت کردی ہے۔دوسری طرف وارم اپ میچز سے قبل پاکستان ٹیم نے برسٹل کے باتھ کرکٹ کلب گرائونڈ میں مشقوں کا آغاز کردیا،وہاب ریاض اور آصف علی کے سوا تمام کھلاڑی پریکٹس سیشن میں شریک ہوئے،محمد عامر اور شاداب خان بھی مکمل فٹ اور مستعد نظر آئے،ٹریننگ کے آغاز پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کھلاڑیوں کو لیکچر میں مقامی کنڈیشنز اور متوقع چیلنجز سے آگاہ کرتے ہوئے حوصلہ بڑھایا۔ بعد ازاں وارم اپ کے بعد پلیئرز کو سخت مشقیں کرائی گئیں،ان میں سے ایک کمر کے ساتھ رسی باندھ کر وزن کو گھسیٹنے کی تھی۔

اس کوشش میں ٹانگوں پر سخت دبائو پڑتا اور سرد موسم میں بھی کھلاڑیوں کے پسینے چھوٹتے رہے،فیلڈنگ سیشن کے آغاز میں مخصوص نشان پر رکھی گیند کو اٹھانے اور تھرو کرنے کیلیے دائرے میں موجود کرکٹرز میں سے کسی ایک کا نام اچانک پکارا جاتا، کانوں میں آواز پڑتے ہی فیلڈر گیند کی جانب دوڑ کر گیند اٹھانے کے بعد ایک طرف پھینکنے کی کوشش کرتا،چھوٹے بیٹ سے اچھالے جانے والے کیچز سے فیلڈرز کی صلاحیتوں کا امتحان لیا گیا،گیند تھامنے کے فوری بعد وکٹوں کو نشانہ بنانے کی بھی ہدایت دی گئی، کوچز اچھی کوشش پر فیلڈرز کو داد دیتے نظر آئے، سرفراز احمد نے کیپنگ کی پریکٹس پر توجہ دیتے ہوئے اسپن بولنگ پر اسٹمپنگ کی تکنیک بہتر بنائی۔

نیٹ میں ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کو نئی گیند کا سامنا کرتے ہوئے آف اسٹمپ سے باہر جاتی گیندوں پر تکنیک بہتر بنانے کے مشورے دیے گئے، فخرزمان کے ساتھ گرانٹ فلاور نے طویل سیشن کیا،بابر اعظم اور محمد حفیظ نے فاسٹ اور اسپن بولنگ کا سامنا کرتے ہوئے تسلسل کے ساتھ کور ڈرائیوز کھیلے،انگلینڈ میں پہلی بار قومی اسکواڈ کے ساتھ پریکٹس کا موقع پانے والے شاداب خان بھی ردھم بحال کرنے کی کوشش میں رہے، عماد وسیم نے گھومتی گیندوں سے بیٹسمینوں کو پریشان کیا، محمد عامر بھرپور رفتار سے بولنگ کرتے نظر آئے،حسن علی خود پریکٹس کے ساتھ نوجوان پیسرز شاہین شاہ آفریدی اور محمد حسنین کی رہنمائی بھی کرتے رہے، تمام پیسرز نے یارکرز بہتر بنانے کیلیے خصوصی مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ یاد رہے کہ ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز کیخلاف مہم کا آغاز کرنے سے قبل پاکستان کا پہلا وارم اپ میچ افغانستان کیخلاف جمعے کو برسٹل میں ہوگا،بعد ازاں ہتھیاروں کی آزمائش کا آخری موقع اتوار کو بنگلہ دیش کے مقابل کارڈف میں ملے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔