شکستوں سے نڈھال پاکستانی ٹیم بحالی اعتماد کیلیے کوشاں

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 24 مئ 2019
وارم اپ میچ میں آج افغانستان سے مقابلہ، عامر اور وہاب بھی کھیلیں گے،شاداب کی فٹنس جانچی جائے گی
فوٹو : فائل

وارم اپ میچ میں آج افغانستان سے مقابلہ، عامر اور وہاب بھی کھیلیں گے،شاداب کی فٹنس جانچی جائے گی فوٹو : فائل

 لاہور:  شکستوں سے نڈھال پاکستانی ٹیم جمعے کو اعتماد بحال کرنے کیلیے کوشاں ہوگی تاہم ورلڈکپ سے قبل پہلے وارم اپ میچ میں افغانستان پر ہاتھ صاف کرنے کا موقع مل گیا۔

پاکستان نے انگلش سرزمین پر قدم رکھنے کے بعد کاؤنٹیز کیخلاف میچز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، میزبان انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں بیٹنگ نے توقعات کے برعکس اچھا پرفارم کیا لیکن کبھی گرین شرٹس کا مہلک ہتھیار سمجھی جانے والی بولنگ اور فیلڈنگ میں خامیوں کی وجہ سے مکمل چاروں میچز میں سے ایک میں بھی فتح ہاتھ نہیں آئی،یوں ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی ناکامیوں کا سلسلہ 10میچز تک دراز ہوگیا۔

ورلڈکپ سے قبل اعتماد کی بحالی کیلیے گرین شرٹس کو وارم اپ میچز میں فتوحات کی اشد ضرورت ہے،پہلا مقابلہ جمعے کو افغانستان کیخلاف برسٹل میں ہوگا، انگلینڈ سے سیریز کے آخری میچ میں انجرڈ امام الحق کو آرام دے کر عابد علی کو میدان میں اتارا گیا لیکن وہ ناکام ہوئے اور ورلڈکپ اسکواڈ میں بھی جگہ برقرار نہیں رکھ پائے،افغانستان سے میچ میں فخرزمان کے ساتھ امام الحق اننگز کا آغاز کریں گے،دونوں اوپنرز اچھی فارم میں ہیں اور افغان بولنگ کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریںگے۔

بابر اعظم بھی ردھم میں ہیں، محمد حفیظ گذشتہ میچ کی ناکامی کا ازالہ کرنے کے خواہاں ہوں گے، سرفراز احمد نے لیڈز میں بڑی اننگز کھیلی، شعیب ملک بھی اپنا اعتماد بحال کرنے کی کوشش کریں گے،بیٹی کے انتقال کی وجہ سے پاکستان میں موجود آصف علی دستیاب نہیں ہوں گے۔

چکن پاکس کی وجہ سے انگلینڈ کیخلاف آزمائشی سیریز میں کوئی گیند کرائے بغیر براہ راست ورلڈکپ اسکواڈ میں جگہ بنانے والے محمد عامر ردھم میں آنے کیلیے کوشاں ہیں،اچانک ٹیم کا حصہ بنائے جانے والے وہاب ریاض کو بھی میدان میں اتارے جانے کا امکان ہے، وائرس سے نجات پاکر ٹیم کو جوائن کرنے والے شاداب خان کی فارم اور فٹنس کی بھی آزمائش ہوگی،حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور محمد حسنین میں سے کسی پیسر کو ضرورت کے مطابق بولنگ کا موقع دیا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ وارم اپ میچ میں ہر ٹیم اپنی ممکنہ پلیئنگ الیون نظر میں رکھتی ہے لیکن اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں میں سے کسی کو بھی پریکٹس کیلیے میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب افغانستان کی کارکردگی میں تسلسل کا فقدان رہا ہے، حیران کن فیصلہ کرتے ہوئے اصغر افغان کو ہٹا کر قیادت گلبدین نائب کو سونپ دی گئی تھی، اس کے باوجود نتائج مثبت نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔

آئرلینڈ کیخلاف حالیہ سیریز میں بھی ٹیم جدوجہد کرتی نظر آئی،ان مسائل کے باوجود افغانستان کو ہمیشہ ایک خطرناک حریف خیال کیا جاتا ہے،برسٹل میں پچ بیٹنگ کیلیے سازگار خیال کی جاتی ہے، یہاں گذشتہ ون ڈے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کا دیا 359رنز کا ہدف 6اوورز قبل ہی عبور کرلیا تھا،جمعے کو بادلوں کی آنکھ مچولی جاری رہے گی لیکن بارش کا امکان نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔