- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
’’سونا درآمد، زیورات برآمد‘‘ سہولت کا غلط استعمال، اربوں کا نقصان
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ماتحت اداروں ماڈل کسٹمز کلیکٹوریٹ پشاور، ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ پورٹ قاسم کراچی، ماڈل کسٹمز کلیکٹوریٹ اسلام آباد اورماڈل کسٹمز کلیکٹوریٹ پریوینٹو لاہور کا رعایتی سہولت سے سونے کی درآمد اور ہیرے جواہرات و قیمتی پتھروں اور ان سے تیار کردہ زیورات کی برآمدات میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی ٹیکس محتسب نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور ایف آئی اے کو ایسے درآمد و برآمد کنندگان اور ایف بی آر حکام کے خلاف تحقیقات کی سفارش کر دی ہے، مذکورہ اسکیم کے تحت رعایتی ڈیوٹی و ٹیکسوں پر درآمد ہونے والے اربوں روپے مالیت کے سونے سے زیورات تیار کرکے یا تو برآمد ہی نہیں کیے گئے اور جو برآمد کیے گئے ہیں وہ جعلی ای فارم کے ذریعے برآمد کیے گئے اور ان برآمدات کا زرمبادلہ پاکستان واپس نہیں آیا۔
ایکسپورٹ پروموشن کی یہ اسکیم وزارت تجارت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے ذریعے لاگو کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت درآمدی سونے سے تیار کردہ زیورات سونے کی درآمدی تاریخ کے بعد120 دن کے اندر اندر برآمد کرنا ہوتے ہیں۔
وفاقی ٹیکس محتسب کا کہنا ہے کہ جب اس بات کے شواہد موجود تھے کہ جو زیورات برآمد کیے جا رہے ہیں ان کا زرمبادلہ پاکستان نہیں آ رہا تو اس کے باوجود اتنی بڑی مقدار میں زیورات کیوں برآمد کرنے کی اجازت دی گئی اور اس سے بھی زیادہ تعجب کی بات یہ ہے کہ متعلقہ کلکٹریٹ کلیئرنس ایجنٹس پر ہونے والے جرمانوں کی رقم بھی ریکور نہیں کروا سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔