عید پر بس اڈوں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ، زائد کرایہ لینے والی 50 گاڑیوں پر جرمانہ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 25 مئ 2019
اضافی کرایہ لینے والی کوچوں، بسوں اور وینوں پر 27 ہزارجرمانہ عائد،ڈپٹی کمشنرز اور آر ٹی بس اڈوںکی نگرانی کریں گے، وزیر ٹرانسپورٹ۔ فوٹو: فائل

اضافی کرایہ لینے والی کوچوں، بسوں اور وینوں پر 27 ہزارجرمانہ عائد،ڈپٹی کمشنرز اور آر ٹی بس اڈوںکی نگرانی کریں گے، وزیر ٹرانسپورٹ۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ حکومت نے عید پر انٹر سٹی بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے کی حوصلہ شکنی کے لیے اہم فیصلہ کرلیا جس کے تحٹ بس اڈوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کی ہدایت پر کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا، محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران نے ٹول پلازہ پر اندرون ملک جانے والی اضافی کرایہ لینے والی 50 کوچوں، بسوں اور وینوں کے خلاف کارروائی کی اور مسافر گاڑیوں پر 27 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔

سندھ کے صوبائی وزیر ٹرا نسپورٹ سید اویس شاہ نے کہا ہے کہ عیدالفطر پر انٹر سٹی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں توازن رکھنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز اور آرٹی نگرانی کریں گے، کراچی سے مختلف شہروں کو جانے والی مسافر گاڑیاں مسافروں سے زائد کرایے وصول کرتی ہیں، سندھ بھر میں اضافی کرایہ لینے والے ٹرانسپورٹرز کہ خلاف انتظامیہ اور پولیس کو کارروائی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عید پر کراچی سے مختلف شہروں کو جانے والی مسافر گاڑیوں کو کسی بھی مسافرسے اضافی کرایہ نہ لینے کی ہدایت بھی کی ہے، عید پر کسی بھی مسافر گاڑی کوعوام سے اضافی کرایہ وصول کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

اویس قادر شاہ نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، مٹھی، میرپورخاص، ٹھٹہ،بدین سمیت تمام اضلاع کے افسران اضافی کرایہ لینے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف کارروائی کرکے روزانہ رپورٹ پیش کریں گیں، وفاقی حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے اورکرایوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران نے کراچی ٹول پلازہ کے قریب مختلف شہروں کو جانے والی50کوچوں، بسوں اور وینوں میں اضافی کرایہ لینے والوں کے خلاف کارروائی کی افسران نے مسافر گاڑیوں کی جانب سے اضافی کرایہ لینے پر درجنوں مسافروں کو اضافی لیے گئے 40 ہزار روپے واپس کرادیے اور اضافی کرایہ لینے والی مسافر گاڑیوں پر 27 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔