- خانیوال میں آئی ایس آئی افسران کو شہید کرنے والا دہشت گرد ہلاک
- پاسپورٹ کی فیس میں اضافے سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
- اردو زبان بولنے پر طالبعلم کے ساتھ بدسلوکی؛ اسکول کی رجسٹریشن معطل، جرمانہ عائد
- کراچی میں آئندہ 3 روز موسم خشک اور راتیں سرد رہنے کی پیشگوئی
- عمران خان کا بنی گالہ منتقل ہونے کا فیصلہ
- وزیراعظم اور آرمی چیف کی زخمیوں کی عیادت، شہباز شریف آئی جی پر برہم
- چوہدری شجاعت ق لیگ کے صدررہیں گے یا نہیں، فیصلہ کل سنایا جائیگا
- زرداری پر قتل کا الزام، شیخ رشید تھانے میں پیش نہ ہوئے، مقدمہ درج ہونے کا امکان
- اے سی سی اے مضمون میں پہلی پوزیشن؛ پاکستانی طالبعلم عالمی ایوارڈ کیلئے نامزد
- پوتن نے اپنی افواج کو مجھے میزائل حملے میں قتل کرنے کا حکم دیا تھا؛ بورس جانسن
- انٹربینک میں ڈالر 269 اور اوپن مارکیٹ میں 275 روپے تک پہنچ گیا
- بجلی اور حرارت کے بغیر مچھربھگانے والا نظام، فوجیوں کے لیے بھی مؤثر
- اے آئی پروگرام کا خود سے تیارکردہ پروٹین، مضر بیکٹیریا کو تباہ کرنے لگا!
- بھارتی کسان نے جامنی اور نارنجی رنگ کی گوبھیاں کاشت کرلیں
- جنوبی کوریا نے ’فائرنگ‘ پر شمالی کوریا سے معذرت کرلی
- عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں سونے کی قیمت بڑھ گئی
- کرناٹک میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا تشدد
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزے پر منگل سے مذاکرات شروع ہوں گے
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
اسپتال وفاق کے ماتحت: 7500 طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

حکومت سندھ اور وفاق ایسا کوئی لائحہ نکالیں جس سے ہمارا مستقبل خطرے میں نہ پڑے، طلبا۔ فوٹو: فائل
کراچی: وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کے جناح اسپتال، قومی ادارہ امراض قلب اور قومی ادارہ اطفال کودوبارہ وفاق کے ماتحت کیے جانے کے بعد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علموں اور یونیورسٹی سے منسلک دیگر 7 پرائیویٹ میڈیکل و ڈینٹل کالجوں کے 7500 طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا جب کہ زیر تعلیم طلبہ و طالبات میں شدید بے چینی بھی پھیل گئی۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ساڑھے 3 ہزار جبکہ7 پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کے4ہزار طالب علم انرول ہیں، جناح اسپتال وفاق کے ماتحت کیے جانے سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ٹیچینگ اسپتال سے محروم ہوجائے گی کیونکہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا ٹیچینگ اسپتال جناح اسپتال ہے جہاں یونیورسٹی سے پاس آؤٹ ہونے والے طالب علم اپنی ہاؤس جاب مکمل کرتے ہیں۔
دوسری جانب جناح اسپتال کے وفاق میں جانے سے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بھی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کا الحاق ختم کرسکتی ہے کیونکہ پی ایم ڈی سی کے قواعدکے تحت کسی بھی میڈیکل کالج یا میڈیکل یونیورسٹی کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنا ٹیچینگ اسپتال قائم کرے جہاں زیر تربیت ڈاکٹروںکوکلینکل پریکٹس کرائی جاسکے اورٹیچینگ اسپتال میں مکمل میڈیکل فیکلٹی ہونی چاہیے۔
جناح اسپتال کووفاق کے ماتحت کیے جانے کے بعد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل فیکلٹی بھی نامکمل ہوسکتی ہے کیونکہ جناح اسپتال کے وفاق میں جانے کے بعد جناح اسپتال کی میڈیکل فیکلٹی بھی وفاق کے ماتحت ہوجائے گی۔
اس صورتحال پر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علموں نے ایکسپریس کوبتایا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کے بعد ہر سال ہاؤس جاب جناح اسپتال میں مکمل کی جاتی ہے لیکن اب جناح اسپتال کو وفاق کے سپردکیے جانے کے بعد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پاس 1800بستروں پر مشتمل اسپتال موجود نہیں جس کی وجہ سے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل یونیورسٹی کا الحاق ختم کرنی کی مجازہوگی۔
ان طالب علموں کا کہنا تھا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے اپنے ساڑھے تین ہزار طالب علم ہیں جبکہ کراچی کے 7 پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجوں کے4ہزار طالب علم مذکورہ یونیوسٹی سے انڈرول ہیں، الحاق ختم ہونے کی صورت میں 7ہزار طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ جائیگا اس صورتحال کی وجہ سے ان کالجوں کے طلب علم بھی تذبذب کا شکا ہیں۔
طالب علموں کے والدین کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ اور وفاق ایساکوئی لائحہ نکالیں جس سے طالب علموں کا مستقبل خطرے میں نہ پڑے، اس وقت صوبے میں پاکستان پیپلزپارٹی جبکہ وفاق میں تحریک انصاف کی حکومت ہے دونوں حکومتوں کو چاہئے کہ بچوں کے مستقبل کومدنظر رکھتے ہوئے افہام وتفہیم کے ذریعے طالب علموں کو تذبذب والی کیفیت سے باہر نکالیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔