8 ماہ کے دوران پاور سیکٹر کی آمدن میں 81 ارب کا اضافہ ہوا، عمر ایوب

رمضان میں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی، ڈار کی نئی حکومت کی مشکلات کیلیے بچھائی بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دیں، پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

رمضان میں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی، ڈار کی نئی حکومت کی مشکلات کیلیے بچھائی بارودی سرنگیں ناکارہ بنا دیں، پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی وزیر توانائی و پٹرولیم عمر ایوب خان نے کہاہے کہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران پاور سیکٹر کی آمدن میں 81 ارب روپے اضافہ ہوا جب کہ 2020 تک گردشی قرضوں کا بہاؤ صفر کر دیں گے۔

پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا ہے کہ ڈالرکی قدر میں اضافہ سے صارفین پربجلی ٹیرف کا بوجھ بڑھ جائے گا تاہم آٹومیٹک میٹر نظام سے بجلی چوری کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا، 30 ہزار سے زیادہ بجلی چوروں کیخلاف ایف آئی آر درج کرا دی، میٹر کا ایسا سسٹم لگائیں گے جس سے بجلی چوری فوری پکڑی جائے گی جب کہ کسی ادارے کونادہندہ نہیں چھوڑیں گے، 70 فیصد سے زیادہ انرجی ٹیکس ہمارے اپنے وسائل سے ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے یہاں تک پہنچے ہیں،الیکشن کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں بھی نہیں بڑھائی گئیں جس سے دو سو ارب کا بوجھ پڑا، 2025ء تک مکمل طور پر متبادل ذرائع سے بجلی پیدا ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اسحاق ڈارکی نئی حکومت کی مشکلات کیلیے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنادیاگیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ بجلی چوری میں ملوث 4 ہزارافراد کو گرفتار کیا، رمضان میں 8790 فیڈرز میں سے کہیں پر سحر افطار میں لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی، لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کا کریڈٹ (ن) لیگ کو نہیں جاتا، انہوں نے بتایا کہ گردشی قرضہ کا ساڑھے چھ سوارب ورثے میں ملا اورجون 2019 تک گردشی قرضے کا ماہانہ بہاؤ 26 ارب روپے تک لائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔