پشاور بس منصوبہ خیبر پختونخوا حکومت کے لیے درد سر بن گیا

احتشام بشیر  ہفتہ 25 مئ 2019
بی آر ٹی منصوبہ 30 جون تک بھی مکمل نہیں ہو سکتا فوٹو: فائل

بی آر ٹی منصوبہ 30 جون تک بھی مکمل نہیں ہو سکتا فوٹو: فائل

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کے لیے صوبائی دارالحکومت کا بس منصوبہ تعمیراتی کام میں سست روی کے باعث درد سر بن گیا ہے. 

پشاور بی آر ٹی منصوبے کے تکمیل کی بار بار تاریخوں کے باوجود مکمل نہ ہونے اور تعمیراتی کام میں سست روی پر کنسلٹنٹ نے ٹھیکیدار کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بھاری جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کردی ہے اور اس حوالے سے ڈی جی پی ڈی اے کو خط ارسال کردیا گیا ہے جب کہ منصوبے کی تاخیر پر کنٹریکٹر کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پشاور بس منصوبے کے کنسلٹنٹ ٹیگ میکرین انجنیئر بی آر ٹی نے پشاور کے ترقیاتی ادارے پی ڈی اے کے ڈائریکٹر کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹر کی جانب سے مرمتی کام میں سست روی کی جارہی ہے، کنٹریکٹر کی جانب سے بارشوں اور دیگر وجوہات کو بہانہ بنا کر تاخیر کی وجوہات بیان کی جارہی ہیں، جس رفتار سے منصوبے پر کام جاری ہے اب یہ منصوبہ 30 جون تک بھی مکمل نہیں ہو سکتا۔

کنسٹلنٹ کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے کہ معاہدے کے مطابق کنٹریکٹر پر کل لاگت کا 0.05 فیصد روزانہ کے حساب سے 5 فیصد تک جرمانہ عائد کیا جائے، پچھلے 8 ماہ میں ریچ 1 پر صرف 3.3 فیصد اوسط کام ہوا ہے جب کہ پچھلے 9 ماہ میں ریچ 3 پر اوسط کام کی رفتار 2.7 فیصد رہی ہے۔

پی ڈی اے کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کی کنسٹلنٹ کی جانب سے مراسلہ موصول ہوا ہے اور جس پر کنٹریکٹر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جرمانے کی منظوری کےلیے صوبائی حکومت کو سفارش کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔