لاڑکانہ میں ایڈز؛ پاکستان نے عالمی ادارہ صحت سے مدد مانگ لی

ویب ڈیسک  ہفتہ 25 مئ 2019
پاکستان کی ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس بھی فراہم کرنے کی درخواست۔ فوٹو:فائل

پاکستان کی ڈبلیو ایچ او سے ایڈز کی تشخیصی کٹس بھی فراہم کرنے کی درخواست۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز کیسز کی وبائی صورتحال پر پاکستان نے عالمی ادارہ صحت سے تعاون طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز کی بڑھتی ہوئی وبا اور متاثرہ افراد میں اضافے پر پاکستان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیوایچ او) سے تعاون طلب کرلیا اور اس حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈبلیو ایچ او کو مراسلہ بھی بھیجا ہے۔

مراسلے میں عالمی ادارہ صحت سے ماہرین کی خصوصی ٹیم بھجوانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کیسز وبائی صورتحال اختیار کر چکے ہیں ایک ہی ضلع  میں 600 ایڈز کیسز کا سامنے آنا خوف ناک ترین صورتحال ہے، وفاقی حکومت سندھ محکمہ صحت کو بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے تاہم پاکستان کو بچوں میں ایچ آئی وی کے طبی ماہرین کی ضرورت ہے۔

مراسلے میں درخواست کی گئی ہے کہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ علاقوں کے لیے ماہرین کی ٹیم فورا روانہ کرے، ایچ آئی وی کی 50 ہزار تشخیصی کٹس فوری فراہم کرے اور ڈبلیو ایچ او ایڈز کے تشخیصی مراکز کے قیام بارے تعاون فراہم کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔