برآمدات کے فروغ کیلیے نئی ٹیرف لائنز متعارف کروانے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  اتوار 26 مئ 2019
5 سالہ نیشنل ٹیرف پالیسی جلد کابینہ میں پیش کی جائیگی،ترجمان۔ فوٹو: انٹرنیٹ

5 سالہ نیشنل ٹیرف پالیسی جلد کابینہ میں پیش کی جائیگی،ترجمان۔ فوٹو: انٹرنیٹ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملکی برآمدات کو فروغ دینے اور ایکسپورٹ اورئینٹڈ انڈسٹری کی سہولت کیلیے 5 سالہ نیشنل ٹیرف پالیسی کے تحت خام مال کی در آمد سے متعلقہ تیار کردہ نئی ٹیرف لائنز آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت تجارت میں منعقد ہونیوالے حالیہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی کی شرح کم کی جائے گی تاہم 3سالہ نئی تجارتی پالیسی آئندہ مالی سال کے بجٹ کے بعد پیش کی جائے گی جبکہ 5سالہ ٹیرف پالیسی میں تیار کردہ تمام ٹیرف لائنز پر مرحلہ وار عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیرف پالیسی کی اہم ٹیرف لائنز شامل کی جائیں گی۔ اجلاس میں وزارت تجارت اور نیشنل ٹیرف کمیشن کے حکام کے علاوہ نئے چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی شریک ہوئے۔

وزارت تجارت کے ترجمان محمد اشرف نے بتایا کہ وزارت تجارت میں ہونیوالے اجلاس میں نئی مجوزہ ٹیرف پالیسی میں دی جانیوالی ٹیرف تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور یہ طے پایا ہے کہ ٹیرف تجاویز پر مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیرف تجاویز شامل کی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ برآمدی اشیا کی پیداواری لاگت میں کمی لانے اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کیلیے مجوزہ ٹیرف پالیسی میں خام مال کی درآمد سے متعلق ٹیرف تجاویز کواگلے بجٹ میں شامل کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ بھی ٹیرف پالیسی کی تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے اور مزید اجلاس ہونگے۔

ترجمان وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ تجارتی خسارہ کم کرنے کیلیے ڈیوٹی ٹیکسوں میں اضافے سے متعلق ضمنی فنانس بلوں کے ذریعے اقدامات متعارف کروائے جاچکے ہیں جس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئے ہیں اور ملکی درآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انکا کہنا تھا اب اگلے بجٹ میں مینوفیکچرنگ اور برآمدات بڑھانے کو فوکس کیا جارہا ہے تاکہ ملکی برآمدات بڑھیں اور بجٹ میں گروتھ و ایکسوپرٹ اورئنٹڈ اقدام اٹھائے جائیں گے اور جو غیر ضروری درآمدات ہونگی انکی روک تھام کیلیے۔

انہوں نے بتایا کہ5سالہ مجوزہ ٹیرف پالیسی ابھی وفاقی کابینہ سے منظور ہونا ہے تاہم اسکی اہم۔ تجاویز بجٹ میں شامل کی جارہی ہیں۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں ٹیرف ریشنلائزیشن کا فیصلہ ہوا پے اور اس حوالے سے ایف بی آر کی کسٹمز ڈپارٹمنٹ نیشنل۔ٹیرف کمیشن کی تجویز کردہ بجٹ سفارشات پر ان پْٹ دے گی, اسکے بعد ان تجاویز کو فائنل کرکے بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا تاہم یہ طے ہوا ہے ڈیوٹی و ٹیکسوں میں غیر ضروری چھوٹ ختم کی جائے گی اور اسپیشل پروسیجرز ختم کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں برآمدی شعبہ میں استعمال ہونیوالی اشیا کی کمرشل امپورٹرز اور صنعتی صارفین کی جانب سے برآمد کیلیے ڈیوٹی و ٹیکسوں میں پائے جانیوالے فرق کو بھی ختم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس کے علاوہ صنعتی خام مال اور مشینری پر مشتمل ساڑھے 4 سو ٹیرف لائنز کیلیے کسٹمز ڈیوٹی کی شرح پر نظر ثانی کرکے اسے کم کرنے اور درآمدی اشیا پر عائد ایک فیصد اضافی کسٹمز ڈیوٹی کو بھی معمول کی کسٹمز ڈیوٹی میں ضم کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں نیشنل ٹیرف پالیسی کو جلد حتمی شکل دے کر حتمی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کو بھجوانے پر بھی اتفاق ہوا ہے تاہم اس کیلیے اہم اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے اسے فائنل کیا جائے گا اور یہ5سالہ قومی ٹیرف پالیسی حکومت کی تجارتی پالیسی (سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک) کا حصہ ہوگی اور اس پالیسی کے تحت ملکی برآمدات کو بڑھایا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت ،نیشنل ٹیرف کمیشن اور ایف بی آرکی جانب سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے تیار کردہ5سالہ نیشنل ٹیرف پالیسی کو حتمی شکل دینے کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونیوالے وفاقی کابینہ اجلاس میں منظوری کیلیے پیش کیا جائے گا۔۔

مجوزہ قومی ٹیرف پالیسی میں برآمدی اشیا کی تیاری میں استعمال ہونیوالی خام مال اور مشینری کی درآمد پر عائد کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں بتدریج کمی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اسی طرح ٹیرف سلیب کو دوبارہ سے فکس کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ 5فیصد،10 فیصد،15 فیصد اور 20 فیصد کی نظر ثانی شْدہ ٹیرف سلیب متعارف کروائی جائیں اور 16 فیصد والی سلیب کو کم کرکے15 فیصد پر لایا جائے،11فیصد والی کو کم کرکے10 فیصدپر لایا جائے۔

اسی طرح پانچویں شیڈول میں شامل3 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کی حامل ٹیرف لائنز زیرو ریٹنگ میں لایا جائے جبکہ 4 سے 9 فیصد کسٹمز ڈیوٹی والی ٹیرف لائنز کو5فیصد والی ایک ٹیرف لائن میں شامل کیا جائے اور ٹیرف اسٹرکچر کو سادہ و آسان بنانے کیلیے بھی سفارشات دی گئی ہیں اور تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی تجارتی پالیسی و نیشنل ٹیرف پالیسی میں ایکسپورٹ اورئینٹڈ و مینوفیکچرنگ انڈسٹری اور سمال اینڈ میڈئیم انٹر پرائزز کو فوکس کیا گیا ہے تاکہ ملک میں مینوفیکچرنگ کو فروغ ملے اور برآمدات بڑھ سکیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔