- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
بھارتی ریاست ارونا چل پردیش میں ہاسٹل منتظم کی 14 کم سن بچیوں سے زیادتی
اتانگر: بھارتی حکومت ہر سال اربوں ڈالر اپنے جنگی جنون میں جھونک رہی ہے لیکن اپنے عوام کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہے ،یہی وجہ سے کہ ملک بھر میں خواتین سے زیادتی کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں لیکن بھارت سرکار عوامی احتجاج پر توجہ مرکوز کئے جانے کے بجائے لائن آف کنٹرول پر ننگی جارحیت کا مظاہرہ کررہی ہے۔
بھارت کے مختلف شہروں میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے دارالحکومت نئی دہلی کو تو اسی شہر کے عوام ریپ کیپیٹل کہتے ہیں گزشتہ ہفتے ممبئی میں بھی ایک خاتون فوٹو گرافر سے زیادتی کے واقعے کے خلاف عوام سڑکوں پر آگئے تھے جبکہ اب تازہ واقعہ ریاست ارونا چل پردیش کے قصبے لکا بالی میں سامنے آیا ہے جہاں ایک گرلز اسکول کے ہاسٹل کا منتظم کئی سالوں سے کم سن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنارہاتھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 4 سال سے 13 سال تک کی عمر کی 13 بچیوں نے اسکول کے پرنسپل کو اس واقعے سے آگاہ کیا لیکن اس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ، جس کے بعد یہ بچیاں رات کے اندھیرے میں ہاسٹل کی دیوار پھلانگ کر پولیس اسٹیشن پہنچیں، بچیوں کا کہنا ہے کہ ’’وپن وسوان‘‘ نامی ہاسٹل وارڈن ان کے ساتھ گزشتہ 3 سال سے یہ گھناؤنا فعل کررہا تھا۔ واقعے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد شہر میں عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جو کہ پولیس اور مقامی منتخب نمائندوں سے اسکول انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے ملزم ’’وپن وسوان‘‘ کو گرفتار کرلیا گیا ہے اس کے علاوہ اسکول کے پرنسپل اور دیگر 2 ملازمین کو بھی حراست میں لے کر تفتیش کی جارہی ہے، جن کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ اس گھناؤنے فعل سے واقف تھے تاہم انہوں نے ملزم کی حقیقیت کا پردہ چاک کرنے کے بجائے بچیوں کو اس کے بارے میں کسی کو بھی نہ بتانے کے لئے دباؤ ڈالا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔