عراق کی امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش

ویب ڈیسک  اتوار 26 مئ 2019
ایران کے وزیردفاع نے عراق میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔ فوٹو : رائٹزر

ایران کے وزیردفاع نے عراق میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کی۔ فوٹو : رائٹزر

 بغداد: عراق کے وزیر دفاع علی الحاکم نے امریکا اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمسائے ملک پر عائد اقتصادی پابندیوں اور جنگی تناؤ پر دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کے خواہاں ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر دفاع محمد ظریف نے بغداد میں عراقی ہم منصب علی الحاکم سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے عراق کے وزیر دفاع علی الحاکم نے امریکا اور عراق کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔

عراقی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہمسائے ملک پر اقتصادی پابندیاں خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے، سخت اقتصادی پابندیوں پر ایران کی مدد کریں گے اور امریکا سے پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے بات چیت بھی کریں گے تاکہ خطے میں جنگ کا خطرہ ٹل جائے۔

اس موقع پر ایران کے وزیر دفاع محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلق رکھنا چاہتے ہیں تاہم کسی بھی قوت کی جانب سے مسلط کی گئی معاشی یا جنگی جارحیت پر اپنا دفاع خود کر ے گا۔

ایران کے وزیر دفاع محمد ظریف نے یورپی ممالک سے عالمی جوہری توانائی معاہدے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا اور امریکا کے معاہدے سے نکل جانے کو عالمی امن کو تباہ کرنے کی سازش قرار دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔