فرشتہ کیس، وفاقی پولیس اصل ملزمان کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام

افتخار چوہدری  پير 27 مئ 2019
ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کیلیے 10لاکھ انعام کااعلان،مقتولہ کے گردونواح کے لوگوںکے ڈی این اے ٹیسٹ بھی شروع ہو گئے
  فوٹو:فائل

ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کیلیے 10لاکھ انعام کااعلان،مقتولہ کے گردونواح کے لوگوںکے ڈی این اے ٹیسٹ بھی شروع ہو گئے فوٹو:فائل

 اسلام آباد:  وزیراعظم کی جانب سے 10 سالہ لڑکی فرشتے کے اغوا، زیادتی وقتل پرسخت نوٹس لینے، وقوعہ کو 7 یوم گذر جانے، وفاقی پولیس کے دوایس پیزکی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیموں کے قیام، پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری سے تفتیش، جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی کے باوجود اصل ملزمان کو گرفتار کرنے میں وفاقی پولیس ناکام ہو گئی۔

جس کی وجہ سے اتوارکووفاقی پولیس کے اعلیٰ افسران نے اس کیس کی تفتیش اور ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف پہلوؤںکاجائزہ لیا،ایک تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹرمصطفیٰ تنویر کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری میں عوام سے مدد کی اپیل کردی گئی ہے جس میں یہ بھی کہاگیاہے کہ جو بھی فرشتے کے کیس کے ملزمان کی نشاندہی کرے گا اسے دس لاکھ روپے انعام دیاجائے گا اور اس کا نام بھی صیغہ رازمیں رکھاجائے گا۔ذرائع کاکہنا ہے کہ دونوں تفتیشی ٹیموں کے ذرائع نے پوری امید ظاہر کی ہے کہ بالا آخراصل ملزمان کوقانون کی گرفت میں لاکردم لیںگے۔ ایک دوسری ٹیم جس کی سربراہی ملک نعیم اقبال کر رہے ہیں۔

ان کی ٹیم بھی ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام ہورہی ہے۔ پنجاب فرانزک سائنس لیبارٹری کے ماہرین کی رائے پرمقتولہ کے گھرکے گردونواح میں بسنے والے تمام افرادکے ڈی این اے ٹیسٹ کرنے کاعمل بھی شروع کردیاگیاہے جس کے ساتھ ساتھ پندرہ لاکھ سے زائد فون کالز کا فرانزک آڈٹ بھی کیاجارہاہے جس میںتفتیش کارسرتوڑکوشش جاری رکھے ہوئے ہیں مگر سردست پولیس کی دونوں تفتیشی ٹیمیں اصل ملزمان کو گرفتارکرنے میں ناکام رہی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔