- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
آسٹریلیا نے مختلف کمیونٹیز کے کرکٹرزکیلیے بہتر مستقبل کا دروازہ کھول دیا
سڈنی: کرکٹ آسٹریلیا نے مختلف کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کے لیے بہتر مستقبل کا دروازہ کھول دیا۔
بگ بیش ٹوئنٹی20 لیگ کی تمام ٹیموں کو دیہی علاقوں اور مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے2 ،2 کھلاڑیوں سے معاہدے کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے،ان کا 21 برس سے کم اور آئی سی سی قوانین کے مطابق آسٹریلیا کی نمائندگی کا اہل ہونا ضروری ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیاکہ یہ کھلاڑی بی بی ایل ٹیموں کے 18 رکنی اسکواڈز کا حصہ نہیں ہوں گے،کسی بھی پلیئرکے انجرڈ ہونے پر بطورمتبادل ان سے معاہدہ کیا جائے گا۔ کرکٹ آسٹریلیا کے جنرل منیجر آپریشن مائیک میک کینا کا کہنا ہے کہ اس سے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے کرکٹرز کو آسٹریلیا کی نمائندگی کا موقع میسر آئے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔