عوامی مفاد میں 35 صوبے بنانا ضروری ہے، طاہر القادری

آئی این پی  جمعرات 29 اگست 2013
قوم کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے والے عوامی نمائندوں کی جگہ پارلیمنٹ نہیں جیل ہے۔ فوٹو: فائل

قوم کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے والے عوامی نمائندوں کی جگہ پارلیمنٹ نہیں جیل ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ 4صوبوں کا اسٹرکچر قوم کو حقوق دینے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، اس لیے ضروت ہے کہ ملک میں 35صوبے بنائے جائیں۔

ہر ڈویژن کو صوبہ بنادیا جائے اور صوبے کاسربراہ صرف گورنرہو۔ اگر حکمراں غریب عوام کو بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوںتو ایسے حاکم  پوری قوم کے مجرم ہیں، ایسے عوامی نمائندوںکی جگہ پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ جیل ہے۔ان خیالات کااظہار انھوں نے بدھ کومرکزی سیکریٹریٹ میں ملاقات کیلیے آنے والے پاکستان عوامی تحریک اسلام آبادکے جنرل سیکریٹری غضنفرکھوکھر اور دیگر رہنمائوں سے گفتگو میں کیا۔ ریاست، آئین اور قانون کے ساتھ وفاداری ہر فردکی ذمے داری ہے اور اس کے نتیجے ریاست بھی آئین کے آرٹیکل 38کے تحت ہرشہری کو روٹی،کپڑا،مکان ،تعلیم اور صحت کی فراہمی کی ذمے دار ہوتی ہے ۔

طاہرالقادری نے کہاکہ آئین کے آرٹیکل ایک سے 40تک عوام کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتے ہیں اور ان میں سے آرٹیکل 38 کے تحت ریاست ہر شہری کو بنیادی ضروریات دینے کی پابند ہے۔ اس وقت حکمراں عیاشیاں جبکہ غریب عوام خودکشیاں کر رہے ہیں،عوام کے حقوق کو لوٹاجارہاہے۔ انھوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ پوری قوم کو اپنے حقوق کو چھیننے کے لیے اٹھناہوگا، موجودہ نظام سے کبھی تبدیلی نہیں آئے گی کیونکہ اس نظام کے تحت اختیارات محدود ہاتھوں میں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔