شیخ رشید پر شکر پڑیاں کے قریب قاتلانہ حملہ، خوش قسمتی سے محفوظ رہے

ویب ڈیسک  جمعرات 29 اگست 2013
شیخ رشید نے واقعے کا مقدمہ تھانہ آبپارہ میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرا دیا ہے. فوٹو: فائل

شیخ رشید نے واقعے کا مقدمہ تھانہ آبپارہ میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرا دیا ہے. فوٹو: فائل

اسلام آ باد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی گاڑی پر شکر پڑیاں کے قریب فائرنگ کر دی گئی تاہم وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شیخ رشید کی گاڑی پر شکر پڑیاں کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر دی تاہم خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔ شیخ رشید کی گاڑی پر فائرنگ کا واقع اس وقت پیش آیا جب وہ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دینے کے بعد واپس گھر لوٹ رہے تھے، حملہ آور شکر پڑیاں کے جنگلات میں پہلے سے گھات لگائے بیٹھے تھے اور جیسے ہی شیخ رشید کی گاڑی وہاں پہنچی تو انہوں نے اس پر فائرنگ کر دی، حملے میں ایک گولی ان کی گاڑی پر لگی تاہم وہ خود محفوظ رہے۔

شیخ رشید نے واقعے کا مقدمہ تھانہ آبپارہ میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرا دیا ہے جس کے بعد پولیس نے ان کی گاڑی کو تحویل میں لے کر باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی۔

واقع کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے تاہم وہ خوش قسمتی سے اس حملے میں محفوظ رہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں، حملہ آوروں کو رش اور اندھیرے کی وجہ سے دیکھ نہیں سکا، پنجاب حکومت نے مجھے پہلے ہی سیکیورٹی دے رکھی ہے اور مزید سیکیورٹی کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ ان پر چوتھا حملہ ہے تاہم ان کا جینا مرنا لال حویلی میں ہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔