مہران اور ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کو فارغ نہ کرنے پر غور

صفدر رضوی  جمعـء 30 اگست 2013

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے سبسکرائب کریں

کراچی:  سندھ کی سرکاری جامعات کے ترمیمی بل میں این ای ڈی یونیورسٹی، مہران یونیورسٹی اورڈاؤمیڈیکل یونیورسٹی کے تیسرے مدت پوری کرنے والے وائس چانسلرزکوفارغ کیے جانے کی شق کے حوالے سے حکومت کو غلطی کا احساس ہوگیا ہے اورحکومت نے مہران یونیورسٹی اور ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلرزکوفارغ نہ کرنے پرغور شروع کردیا ہے۔

اس سلسلے میں قانونی مشاورت کے بعد جمعرات کومہران یونیورسٹی اور این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلرزکو وزیراعلیٰ ہاؤس طلب کیا گیا جبکہ ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلرکو جمعہ کو طلب کیا گیا ہے،وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے جمعرات کو مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر قدیر راجپوت اور این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر افضل الحق سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں مہران یونیورسٹی کے وی سی سے کہا گیا ہے کہ ان کی کارکردگی اطمینان بخش ہے لہٰذا حکومت انھیں مدت ملازمت پوری کرنے دے گی،حکومت دونوں شیوخ الجامعات کوفارغ نہ کرنے اورمدت ملازمت پوری کرنے کی اجازت دینے پرغورکررہی ہے،آج ڈاؤیونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسرمسعود حمید وزیراعلیٰ قائم علی شاہ سے ملاقات کریں گے۔

جمعرات کو این ای ڈی کے وائس چانسلر ڈاکٹرافضل الحق اور مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر قدیر راجپوت نے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی،وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے جامعات کے وائس چانسلرز سے ملاقات میں جامعات کی صورتحال پرگفتگوکی اور جمعہ کوایک بار پھر وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچنے کی ہدایت کی ہے، جمعہ کووائس چانسلر وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سے ملاقات کریں گے۔

حکومت سندھ کے ذرائع کے مطابق دونوں وائس چانسلرز سے ملاقات میں جامعات کی مالیاتی صورتحال پر گفتگو کی گئی اور انھیں ہدایت کی گئی کہ وہ جمعرات کو متعلقہ جامعات کی انرولمنٹ، اکیڈمک صورتحال اور مالی معاملات پر تفصیلی رپورٹ پرنسپل سیکریٹری کوپیش کریں، واضح رہے کہ ترمیمی بل کی منظوری کے بعدگورنرسندھ یونیورسٹیز کے علامتی چانسلر رہ گئے ہیں جامعات کاانتظامی اختیار حکومت سندھ کے پاس چلاگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔