بنوں میں انسداد پولیو کے لیے نئی حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ

شاہدہ پروین  ہفتہ 1 جون 2019
بنوں سے رواں سال مزید کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے، فوٹو: فائل

بنوں سے رواں سال مزید کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے، فوٹو: فائل

پشاور: ضلع بنوں سے پولیو سے متاثرہ 11 ماہ کی بچی کا نیا کیس رپورٹ ہوا ہے جس کی وجہ سے محکمہ صحت نے نئی حکمت عملی کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

2019 میں بنوں ڈویژن ملک بھر میں پولیو کیسز کے حوالے سے سب سے زیادہ ہائی رسک بن گیا ہے۔ اب تک بنوں سے پولیو سے متاثرہ 7 کیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ شمالی وزیرستان سے بھی 4 کیسز میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بنوں سے رواں سال مزید کیسز سامنے آنے کا امکان ہے جب کہ یہ تعداد بنوں میں 11سے تجاوز کرسکتی ہے۔

منظر عام پر آنے والے نئے پولیو کیس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ بنوں کی یو سی تختی خیل کے علاقے سید گئی کی 11 ماہ کی بچی کے نمونے 23 مئی کو قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بجھوائے گئے تھے جن میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی۔

بچی کی والدہ کے مطابق شدید بخار ہونے تک بچی کی حالت پھر بھی ٹھیک تھی تاہم 19 مئی کو بچی کی دونوں ٹانگوں کے نچلے حصے میں کمزوری محسوس کی گئی۔ ابتدا میں اگرچہ یہ کمزوری نچلے دھڑ میں تھی لیکن بعد میں بچی کی ٹانگوں کا اوپری حصہ بھی کمزوری کی لیپیٹ میں آگیا بچی کو پہلے سی ایم ایچ بنوں لے جایا گیا بعد ازاں اسے خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور لےگئے جہاں بچی کو داخل کرلیا گیا جہاں بچی میں 23 مئی کو ایکوٹ فلیسیڈڈ پیراللس (AFP) رپورٹ کردیا گیا۔

بچی کے بارے میں بتایا جارہاہے کہ غیر مصدقہ طورپر اس نے خصوصی مہم کے دوران 7ڈوزز پولیو کی لی تھیں جبکہ آخری اوپی وی ڈوز 24 مئی سےمتاثر ہونے سے قبل بتائی جارہی ہے. بچی کا والد پیشے کے لحاظ سے کسان ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 15ہوگئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔