- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
امریکا میں سالانہ 9لاکھ افراد غائب کردیے جاتے ہیں
ملتان: پاکستان سمیت دینا بھرمیں30 اگست کولاپتہ افرادکا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
یہ دن نامعلوم مقامات پر زیرحراست افرادکی بازیابی کی کوششوں اوران کی حالت زار کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلیے منایا جاتا ہے۔ لاپتہ افراد کا عالمی دن لاطینی امریکہ کی ایک تنظیم نے منانا شروع کیا تھا۔ یہ تنطیم1981ء میں مختلف ایجنسیوں اور گروہوں کی جانب سے نامعلوم مقامات پر قید میں رکھے جانے والے افراد کے عزیزواقارب نے بنائی تھی۔
دنیا بھر میں لاپتہ افراد کی تعداد لاکھوںمیں بتائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے بنائے گئے ورکنگ گروپ کے مطابق30ممالک ایسے ہیں جہاں لاپتہ افراد کے مقدمات سب سے زیادہ ہیں۔ ان میں امریکا، بوسنیا، سربیا، مقبوضہ کشمیر، افغانستان، عراق، بھارت، پاکستان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ 1980ء میں امریکا میں سالانہ لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 50ہزار تھی جو اب بڑھ کر سالانہ9لاکھ ہو گئی ہے جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔