امریکا میں سالانہ 9لاکھ افراد غائب کردیے جاتے ہیں

اے پی پی  جمعـء 30 اگست 2013
اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کے پاس 46ہزار کیس رجسٹرڈ کرائے جا چکے، حقیقی تعداد زیادہ ہے. فوٹو فائل

اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کے پاس 46ہزار کیس رجسٹرڈ کرائے جا چکے، حقیقی تعداد زیادہ ہے. فوٹو فائل

ملتان:  پاکستان سمیت دینا بھرمیں30 اگست کولاپتہ افرادکا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔

یہ دن نامعلوم مقامات پر زیرحراست افرادکی بازیابی کی کوششوں اوران کی حالت زار کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلیے منایا جاتا ہے۔ لاپتہ افراد کا عالمی دن لاطینی امریکہ کی ایک تنظیم نے منانا شروع کیا تھا۔ یہ تنطیم1981ء میں مختلف ایجنسیوں اور گروہوں کی جانب سے نامعلوم مقامات پر قید میں رکھے جانے والے افراد کے عزیزواقارب نے بنائی تھی۔

دنیا بھر میں لاپتہ افراد کی تعداد لاکھوںمیں بتائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے بنائے گئے ورکنگ گروپ کے مطابق30ممالک ایسے ہیں جہاں لاپتہ افراد کے مقدمات سب سے زیادہ ہیں۔ ان میں امریکا، بوسنیا، سربیا، مقبوضہ کشمیر، افغانستان، عراق، بھارت، پاکستان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ 1980ء میں امریکا میں سالانہ لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 50ہزار تھی جو اب بڑھ کر سالانہ9لاکھ ہو گئی ہے جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔