- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
امریکا میں سالانہ 9لاکھ افراد غائب کردیے جاتے ہیں
ملتان: پاکستان سمیت دینا بھرمیں30 اگست کولاپتہ افرادکا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
یہ دن نامعلوم مقامات پر زیرحراست افرادکی بازیابی کی کوششوں اوران کی حالت زار کی جانب عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلیے منایا جاتا ہے۔ لاپتہ افراد کا عالمی دن لاطینی امریکہ کی ایک تنظیم نے منانا شروع کیا تھا۔ یہ تنطیم1981ء میں مختلف ایجنسیوں اور گروہوں کی جانب سے نامعلوم مقامات پر قید میں رکھے جانے والے افراد کے عزیزواقارب نے بنائی تھی۔
دنیا بھر میں لاپتہ افراد کی تعداد لاکھوںمیں بتائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلیے بنائے گئے ورکنگ گروپ کے مطابق30ممالک ایسے ہیں جہاں لاپتہ افراد کے مقدمات سب سے زیادہ ہیں۔ ان میں امریکا، بوسنیا، سربیا، مقبوضہ کشمیر، افغانستان، عراق، بھارت، پاکستان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ 1980ء میں امریکا میں سالانہ لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 50ہزار تھی جو اب بڑھ کر سالانہ9لاکھ ہو گئی ہے جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔