فوجداری مقدمات میںوعدہ معاف گواہ کی شرعی حیثیت چیلنج

قیصر شیرازی  منگل 28 اگست 2012
اسلام میںوعدہ معاف گواہ کی کوئی حیثیت نہیں،موسیٰ گیلانی کی شریعت عدالت میں پٹیشن   (فوٹو ایکسپریس)

اسلام میںوعدہ معاف گواہ کی کوئی حیثیت نہیں،موسیٰ گیلانی کی شریعت عدالت میں پٹیشن (فوٹو ایکسپریس)

راولپنڈي: فوجداری مقدمات میںوعدہ معاف گواہ کی شرعی و قانونی حیثیت کو وفاقی شریعت عدالت میں باقاعدہ طورپر چیلنج کردیاگیا ہے،اس سلسلے میں پٹیشن سید یوسف رضا گیلانی کے چھوٹے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کی طرف سے دائر کی گئی ہے،پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیاکہ اسلام میں وعدہ معاف گواہ کی کوئی حیثیت نہیں ہے،

وعدہ معاف گواہ جھوٹے مقدمات کوسچ ثابت کرنے کیلیے مختلف حربوں،دباؤ،لالچ یاکوئی بھی حربہ استعمال کرکے بنائے جاتے ہیں جس سے شفاف انصاف کی فراہمی میںرکاوٹ پیداہوتی ہے اوراس کا واحد مقصد ٹارگٹ کردہ کسی بھی بے گناہ شخص کوسزا دلانا ہوتاہے اس پٹیشن میںسابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹوکے خلاف مقدمہ کابھی حوالہ دیاگیاہے اورکہاگیاکہ ذوالفقار بھٹو کوبھی ثبوت نہ ہونے اورانتقامی کارروائی کانشانہ بنانے کیلیے جھوٹے وعدہ معاف گواہ بناکرپھانسی کی سزادلائی گئی،

اس قانونی عمل کوآج تک33سال گزرنے کے باوجودسپریم کورٹ سے لیکرسول جج اورمجسٹریٹ تک کوئی بھی عدالت بطورریفرنس قبول نہیں کرتی،اس لیے شریعت کے مطابق وعدہ معاف گواہ کی شہادت کوغیرشرعی وغیرقانونی قراردیاجائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔