پاکستان سے آم کی ریکارڈ برآمدات،5.5کروڑ ڈالر کا زر مبادلہ ملا

بزنس رپورٹر  ہفتہ 31 اگست 2013
گزشتہ سال کی جانے والی 3کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی مجموعی ایکسپورٹ سے 1 کروڑ 68لاکھ ڈالر زائد ہے۔ فوٹو: فائل

گزشتہ سال کی جانے والی 3کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی مجموعی ایکسپورٹ سے 1 کروڑ 68لاکھ ڈالر زائد ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی:  پاکستان سے آم کی برآمد کا نیا ریکارڈ قائم ہوگیا، رواں سیزن میں مجموعی طور پر 1لاکھ 60ہزار ٹن آم برآمد کیا جاچکا ہے جس کی مالیت 5کروڑ 48لاکھ50 ہزار ڈالر ہے۔

یاد رہے کہ رواں سیزن میں آم کی برآمد کا ہدف 1لاکھ 75ہزار ٹن مقرر کیا گیا ہے، اب تک کی جانے والی ایکسپورٹ گزشتہ سال کی جانے والی 3کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی مجموعی ایکسپورٹ سے 1 کروڑ 68لاکھ ڈالر زائد ہے، گزشتہ سال پورے سیزن میں 1 لاکھ 18ہزار ٹن آم برآمد کیا گیا تھا۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کے مطابق ابھی ایک ماہ سے زائد کا سیزن باقی ہے، تازہ ترین اعدادوشمار دیکھتے ہوئے 1لاکھ 75ہزار ٹن کا ہدف ممکن نظر آرہا ہے، رواں سال جاپان کو محدود پیمانے پر آم کی کمرشل ایکسپورٹ کے ساتھ آسٹریلیا کو بھی ٹرائل شپمنٹ ایکسپورٹ کردی گئی ۔

تاہم برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ آف انوائرمنٹ فوڈ اینڈ رورل افیئرز کی جانب سے پاکستانی آم کی کنسائمنٹ مسترد کیے جانے سے 2کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا، اس سال آم کی برآمد میں لاجسٹک مسائل کے سبب مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شپنگ کمپنیوں نے برآمدی کنسائنمنٹ پورٹ سے تاخیر سے اٹھائے جبکہ ایئرلائنز میں بھی جگہ کی کمی کا سامنا کرنا پڑا، کسٹم کی سطح پر پیش آنے والے مسائل بھی ہر سال کی طرح برقرار رہے، برطانوی قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے فروٹ فلائی کی موجودگی کو جواز بنا کر بھاری مالیت کی کھیپ روک لی گئی جس کو بازیاب کرانے میں حکومتی سطح پر کوئی قدم نہیں کیا گیا۔

پاکستانی آم کو دبئی کی مارکیٹ میں بھی معیار سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے جون کے مہینے میں آم کے برآمدکنندگان کو ریکارڈ خسارے سے دوچار ہونا پڑا، رواں سیزن میں جاپان کو محدود پیمانے پر کمرشل ایکسپورٹ شروع ہوگئی تاہم کوئی بڑی مارکیٹ نہ کھل سکی، آسٹریلیا نے پاکستان کو کلیئر کردیا تاہم رواں سال ٹرائل شپمنٹ کی جائیں گی، عالمی پابندیوں کی وجہ سے ایران کی 30ہزار ٹن کی مارکیٹ بند رہی۔

آم کے سیزن کے دوران رمضان کی وجہ سے اسلامی ملکوں بالخصوص مڈل ایسٹ، سعودی عرب، یو اے ای، افغانستان اور سینٹرل ایشیائی ریاستوں کی جانب سے آم کی طلب میں اضافہ دیکھا گیا جس سے گزشتہ سال کی مجموعی برآمدات سے زائد مالیت کا آم برآمد کیا جاچکا ہے، رواں سیزن میں پی ایف وی اے نے سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ساتھ مل کر ملائیشیا اور سنگاپور میں آم کے روڈشوز منعقد کیے جس میں بھرپور رسپانس حاصل ہوا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔