شہری کا قتل؛ رینجرز اہلکار کے مقدمے میں 2 گواہوں کے بیان قلمبند

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 31 اگست 2013
ڈاکٹر منظور میمن اور مقتول کارشتے داربطور گواہ پیش ہوئے،غلام کے سرپر لگنے والی گولی نے دماغ اورآنکھ کو متاثر کیا تھا، ایم ایل او   فوٹو: فائل

ڈاکٹر منظور میمن اور مقتول کارشتے داربطور گواہ پیش ہوئے،غلام کے سرپر لگنے والی گولی نے دماغ اورآنکھ کو متاثر کیا تھا، ایم ایل او فوٹو: فائل

کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں شہری کے قتل کے الزام میں گرفتار رینجر اہلکار شہزاد کے مقدمے میں ایم ایل او سمیت 2 گواہوں کا بیان قلمبند کرلیاگیا جبکہ سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ہے.

جمعے کوجیل حکام نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا تھااور وکیل سرکار نے استغاثہ کے2 گواہ ایم ایل او ڈاکٹر منظور میمن اور مقتول کے قریبی رشتے دار اسد اﷲ کو عدالت میں پیش کیا تھا ، سماعت کے موقع پر ایم ایل او نے بتایا کہ مقتول غلام حیدرکا پوسٹ مارٹم اس نے کیا تھا اور مقتول کے سر کے پیچھے لگنے والی گولی نے اس کے دماغ اور آنکھ کو متاثر کیا تھا جس کے باعث مقتول کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی.

گواہ اسد اﷲ نے بتایا کہ وقوع کے روز اس نے پولیس کی ضابطہ فوجداری کے ایکٹ 174 کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد مقتول کی لاش وصول کی تھی، گواہوں پر وکلا صفائی نے جرح بھی مکمل کرلی، فاضل عدالت نے سماعت 2ستمبر تک ملتوی کردی، ملزم کے خلاف مقتول غلام حیدر کے قتل کا مقدمہ مدعی عبدالسلام کی مدعیت میں شاہ فیصل کالونی میں درج ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔