واجبات کی عدم ادائیگی پر سندھ پولیس اور بلدیہ عظمیٰ کے متعدد دفاتر کی بجلی منقطع

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 31 اگست 2013
تنخواہوں میں مینٹی ننس کے نام پرساڑھے3 ہزار روپے کی کٹوتی کی جاتی ہے، گارڈن پولیس ہیڈکوارٹرز کے مکینوں کا احتجاج۔   فوٹو: فائل

تنخواہوں میں مینٹی ننس کے نام پرساڑھے3 ہزار روپے کی کٹوتی کی جاتی ہے، گارڈن پولیس ہیڈکوارٹرز کے مکینوں کا احتجاج۔ فوٹو: فائل

کراچی: کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے ڈھائی ارب روپے سے زائد واجبات کی عدم ادائیگی پر سندھ پولیس اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے متعدد دفاتر کی بجلی منقطع کر دی ۔

کے ای ایس سی کے ترجمان کے مطابق جن دفاتر کی بجلی منقطع کی گئی ہے ان میں گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز، سعید آباد ٹریننگ سینٹر اور لائسنس برانچ کلفٹن جبکہ بلدیہ عظمیٰ کے زیر نگرانی یوسف گوٹھ بس ٹرمینل ، بھینس کالونی اور نارتھ کراچی سلاٹر ہاؤس شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق دونوں اداروں پر بجلی کے بل کی مد میں 2 ارب 70 کروڑ روپے واجب الاادا ہیں ، عدم ادائیگی پر بجلی منقطع ہونے پر گارڈن پولیس ہیڈکوارٹرز کے مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہوں میں مینٹی ننس کے نام پر ڈھائی ہزار سے ساڑھے 3 ہزار روپے کی کٹوتی کی جاتی ہے جس میں بجلی کے بل کے پیسے بھی شامل ہوتے ہیں لیکن اعلیٰ حکام کی جانب سے گارڈن ہیڈ کوارٹرز کی بجلی کے بل کی مد میں رقم جمع نہیں کرائی گئی اور اس کا خمیازہ مکینوں کو بجلی منقطع کیے جانے کی صورت میں برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ گارڈن ہیڈ کوارٹرز کی بجلی صبح ساڑھے 6 بجے منقطع کی گئی جس کی وجہ سے گارڈن ہیڈکوارٹرز میں پانی کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے اور مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ، مکینوں کا کہنا ہے کہ گارڈن ہیڈ کوارٹرز میں سپاہی سے انسپکٹر تک کے افسران رہائش پذیر ہیں اگر اعلیٰ افسران ان ہیڈ کوارٹرز میں رہائش پذیر ہوتے تو شاید ان کی بجلی نہیں کاٹی جاتی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔