کراچی : سپریم کورٹ از خود نوٹس کے بعد ساڑھے4ہزار قتل،1023ٹارگٹ کلنگ کا شکار

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 31 اگست 2013
26ہزار193ملزم گرفتارہوئے،12ہزار168غیرقانونی اسلحہ برآمدکیاگیا، بدامنی کیس میں پولیس رپورٹ جمع کرا دی گئی  فوٹو: فائل

26ہزار193ملزم گرفتارہوئے،12ہزار168غیرقانونی اسلحہ برآمدکیاگیا، بدامنی کیس میں پولیس رپورٹ جمع کرا دی گئی فوٹو: فائل

کراچی:  کراچی میں ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوروں سمیت 26 ہزار 193ملزمان گرفتار کیے گئے اور12ہزار168غیرقانونی اسلحہ برآمدکیاگیا ہے۔

،کراچی پولیس نے یہ رپورٹ بدامنی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے اے آئی جی لیگل علی شیرجکھرانی کے توسط سے جمع کرائی ہے،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 اگست2011 کوسپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کی سماعت سے 28 اگست2013تک 2سال کے دوران 4592 افراد قتل ہوئے جن میں 1023افراد ٹارگٹ کلنگ کاشکار ہوئے،مرنے والوں میں206افراد کو سیاسی بنیاد پرقتل کیا گیا جبکہ225فرقہ وارانہ بنیاد پر اور239لسانی بنیاد پر قتل کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران 3924 مقدمات درج ہوئے،2 سال کے دوران بھتہ خوری کے 5923مقدمات درج ہوئے جن میں 202مقدمات کا چالان عدالتوں میں جمع کرادیا گیا ہے ،1455ٹارگٹ کلرزاوربھتہ خوری میں ملوث 349ملزمان کوگرفتار کیاگیاہے، آئی جی پولیس نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران زمینوں پرقبضے کے104مقدمات درج ہوئے جن میں ملوث 126ملزمان کوگرفتارکرلیا گیا اور ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں۔

عدالت کو بتایا گیا کہ 2 سال کے دوران ملزمان کوگرفتار کرنے کے لیے 42 ہزار963چھاپے مارے گئے اور 26146 ملزمان گرفتار کیے گئے،اس دوران 2279پولیس مقابلے میں 5193ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس مقابلے کے دوران 210ملزمان مارے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر12168غیرقانونی اسلحہ برآمدکیا گیا اورغیرقانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں 11966ملزمان گرفتار کیے گئے،آئی جی سندھ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سندھ پولیس میں نفری کی کمی ہے اور اس ضمن میں کوشش کی جارہی اور حکومت سندھ نے نئی بھرتیوں کے لیے اشتہار بھی جاری کیا ہے،اس اسکیم کے تحت 9068پولیس اہلکار بھرتی کیے جائیں گے جبکہ موجودہ نفری25622 ہے جن میں 22157 اہلکارآپریشنل ڈیوٹی پرہیں۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ محکمہ پولیس میں 350اے ایس آئی کی بھرتی کی لیے بھی پبلک سروس کمیشن کوسفارش کردی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔