پنجاب میں ماتحت عدلیہ کے بیلف نظام کو جدید بنانے کا فیصلہ

قیصر شیرازی  بدھ 5 جون 2019
موجودہ عدالتی بیلف نظام فرسودہ ہونے کے باعث فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں وہ کردار ادا نہیں کر رہا جس کی ضرورت ہے۔ فوٹو:فائل

موجودہ عدالتی بیلف نظام فرسودہ ہونے کے باعث فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں وہ کردار ادا نہیں کر رہا جس کی ضرورت ہے۔ فوٹو:فائل

راولپنڈی: پنجاب بھر میں ماتحت عدلیہ کے بیلف نظام کو جدید اور اپ گریڈ کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔

موجودہ70سال پرانا عدالتی بیلف نظام فرسودہ اور پرانا ہونے کے باعث فوری اور سستے انصاف کی فراہمی میں وہ کردارادا نہیں کر رہا جس کی ضرورت ہے۔

سول فیملی جج راولپنڈی ذوالفقار گوندل کی عدالت سے فیملی کیس میں5 لاکھ روپے کی جاری ڈگری کیس میں عملدرآمد کے لیے سائرہ بی بی بنام محمد ریاض کیس میںایکسال قبل شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے مگر موجودہ عدالتی بیلف نظام کے باعث شوہر راولپنڈی میں ہونے کے باوجود ایک سال سے گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

اب اس کیس کی تاریخ 12جولائی مقرر ہے،عدالتی حکم پر عدالتی بیلف قانونی سقم کے باعث ’’ملزم گھر میں نہیں ہے‘‘ کی رپورٹ جمع کرادیتا ہے اور وارنٹ گرفتاری ایک سال سے ہوا میں معلق ہیں۔

اب اس بیلف نظام کو جدید کیا جارہا ہے جس کے مطابق جس کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے اس کی گرفتاری کے لیے متعلقہ تھانے کو بھی احکام دیے جائیں گے، وارنٹ گرفتاری کے احکام پرایک ہفتے میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔