- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
نوجوان نے محبوبہ کو منانے کیلیے اس کے گھر کے باہر بھوک ہڑتال کردی
کلکتہ: بھارت میں 8 برس کی رفاقت کے بعد ایک لڑکی نے اپنے دوست سے قطع تعلق کرلیا جس پر جواباً نوجوان نے اس کے گھر کے سامنے بھوک ہڑتال کردی اور نوجوان کی طبیعت بگڑنے پر اسے اسپتال داخل کیا گیا تو لڑکی اور اس کے گھروالے مان گئے۔
دنیا میں بھوک ہڑتالیں اکثر کامیاب نہیں ہوتیں لیکن مغربی بنگال کے ایک نوجوان کی بھوک ہڑتال رنگ لے آئی ہے۔ اس نوجوان کا نام آننتا برمن ہے جس کی ایک لڑکی ’لیپیکا‘ سے 8 سالہ دوستی تھی۔ پھر اچانک یوں ہوا کہ لڑکی ناراض ہوگئی اور اس سے ہر طرح کے روابط منقطع کرلیے۔ یہاں تک فون کا جواب دینا بند کردیا، واٹس ایپ پر بلاک کردیا اور آننتا سے سوشل میڈیا پر بھی تعلق قطع کرلیا۔
اس کے بعد لڑکے کو علم ہوا کہ لیپیکا کے گھر والے اس کی شادی فوری طور پر کہیں اور کرنا چاہ رہے ہیں۔ اب وقت کم تھا اور وہ اپنی محبوبہ کو ہمیشہ کے لیے کھوسکتا تھا۔ اس کے بعد نوجوان دھوپ گھڑی میں واقع اس لڑکی کے گھر گیا اور اپنے ہاتھ سے ایک احتجاجی بینر پر لکھا کہ ’ میرے 8 سال واپس کرو‘ اور اس کے بعد وہ بھوک ہڑتال پر بیٹھ گیا۔
آس پاس سے گزرنے والے لوگوں نے نوجوان کا نوٹس لینا شروع کیا اور اس کی داستان سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کی۔ دھیرے دھیرے اس کی تائید میں مزید لوگ جمع ہوگئے لیکن لیپیکا کا ہونے والا شوہر پولیس لے آیا اور آننتا برمن کو وہاں سے اٹھنے پر مجبور کیا۔
لیکن دھن کا پکا آننتا وہاں سے نہ ہٹا اور نہ ہی کچھ کھایا۔ اس کے بعد اس کی صحت خراب ہوگئی اور اسے اسپتال لے جایا گیا۔ لیکن وہاں بھی اس نے کچھ کھانے پینے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد محلے والوں نے لیپیکا کے خاندان سے درخواست کی کہ اس طرح لڑکے کی موت واقع ہوسکتی ہے۔ آخرکار لڑکی کے گھر والے وہاں پہنچے اور مجوزہ شادی منسوخ کرواکے فوری طور پر ان دونوں کی شادی کروادی جو ایک مندر میں منعقد ہوئی اور لڑکی کو رخصت کردیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔