- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
- نئی دہلی؛ مسلمانوں کی بے دخلی مہم کیخلاف احتجاج؛ محبوبہ مفتی گرفتار
- وفاق کا الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کیلئے اضافی گرانٹ دینے سے انکار
- پنجاب میں پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
- کراچی میں کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم مانسہرہ سے گرفتار
- سال کے پہلے ماہ میں 7 ہزار سے زائد اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں رپورٹ
- کراچی میں دو علیحدہ علاقوں سے انسانی دھڑ اور بازو برآمد
- جی ایچ کیو نے انتخابات کیلیے فوج، رینجرز اور ایف سی دینے سے معذرت کرلی
- تحریک انصاف نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی راجا ریاض کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی
- مبینہ بیٹی کو ظاہر نہ کرنے پر عمران خان کے خلاف نئی درخواست دائر
- صوبے میں امن و امان کی صورت حال کیوجہ سے الیکشن کا انعقاد مشکل ہے، چیف سیکریٹری پنجاب
- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- حمل کے شک پر والدین اور بھائیوں نے لڑکی کو قتل کرکے لاش کو تیزاب میں ڈال دیا
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
پاکستان کا عدالتی نظام آئینی لحاظ سے مضبوط ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری

وکلا انصاف کی فراہمی کا فریضہ ایمانداری سے سرانجام دیں، چیف جسٹس آف پاکستان۔ فوٹو: فائل
لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ وکلا پر قانون کی عملداری کی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ انصاف کی فراہمی کا فریضہ ایمانداری سے سرانجام دیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدلیہ قانون کی محافظ ہے اور وکلا کا فرض ہے کہ وہ اپنے پیشہ کے ساتھ مخلص رہتے ہوئے انصاف کی فراہمی کے لئے عدلیہ سے تعاون کریں، عدالتوں کی بہتر کارکردگی سے عوام میں عدالتوں پراعتماد مزید بڑھے گا۔
چیف جسٹس نے کہاکہ پاکستان کا عدالتی نظام آئینی لحاظ سے مضبوط ہے۔ انسانی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے، وکلا کو چاہئے کہ وہ بینچ اور بار کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کےلئے بھی کردار ادا کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔