دردِ سر کے بعد خاتون کی 40 سالہ یادداشت غائب ہوگئی

ویب ڈیسک  جمعـء 7 جون 2019
56 سالہ کِم ڈینیکولا سردرد کی شکار ہوئیں اور ان کی 40 سالہ یادداشت غائب ہوچکی ہے۔ فوٹو: یوٹیوب اسکرین شاٹ

56 سالہ کِم ڈینیکولا سردرد کی شکار ہوئیں اور ان کی 40 سالہ یادداشت غائب ہوچکی ہے۔ فوٹو: یوٹیوب اسکرین شاٹ

لیوزیانا: امریکا میں دردِ سر کی شدید لہر کے بعد ایک 56 سالہ خاتون کی 40 سالہ یادداشت بالکل محو ہوچکی ہے اور وہ اپنے شوہر، بچوں اور دیگر اہلِ خانہ کو بھی فراموش کرچکی ہیں۔

56 سالہ کِم ڈینیکولا اپنی دوست کے ساتھ چرچ سے باہر آرہی تھی کہ اچانک ان کے سر میں شدید درد اٹھا جو ناقابلِ برداشت تھا اس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئیں اور ہسپتال میں آنکھ کھولنے پر ان کی 40 سال کی یادداشت غائب ہوچکی تھی۔

اب انہں صرف یہ معلوم ہے کہ وہ 18 برس کی تھی اور سال 1980 تھا جبکہ صدر رونالڈ ریگن امریکا کے صدر تھے اور اس کے بعد کے واقعات انہیں یاد نہیں ہیں۔ وہ اپنی شادی، شوہر، بچوں ، نواسے اور نواسیوں وغیرہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتیں۔ یعنی اپنی عمر کے آخری چار عشروں میں جو کچھ بیتا اس سے وہ ناواقف ہیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق یہ کیفیت ’ٹراینزیئٹ گلوبل ایمنیسیا‘ کہلاتی ہے جو کم وقت میں یادداشت غائب ہونے کی ایک کیفیت ہے جو بعد میں ٹھیک ہوجاتی ہے لیکن کِم کا معاملہ ایسا نہیں اور اب تک ان کا حافظہ بحال نہیں ہوسکا ہے۔

لیوزیانا سے تعلق رکھنے والی خاتون جب مقامی ہسپتال میں  بیدار ہوئیں تو انہیں کچھ یاد نہ تھا۔ نرس نے جب ان سے پوچھا کہ یہ کونسا سال ہے تو انہوں نے کہا کہ یہ 1980 کا سال ہے۔ اب وہ اپنے بچوں کو اجنبی قرار دیتی ہیں۔ اب ان کے شوہر بار بار انہیں شریکِ حیات قرار دیتے ہیں لیکن خاتون انہیں پہچاننے سے انکاری ہیں۔

کِم کا خیال ہے کہ وہ اب بھی 18 برس کی ہی ہیں۔ خاتون کے گھر والوں نے انہیں پرانی تصاویر بھی دکھائیں لیکن ان کی یادداشت واپس نہ آسکی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وہ کمپیوٹر اور موبائل فون دیکھ کر بہت حیران ہوتی ہیں۔ تاہم انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ ان کی یادداشت ضرور لوٹ آئے گی اور اگر نہ بھی ہوئی تو وہ اپنی یادداشت دوبارہ تخلیق کرلیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔