- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
گولی کو کامیابی سے روکنے والا ’دھاتی فوم‘
ڈرہم ، نارتھ کیرولینا: ایک رائفل سے فائر کی ہوئی برق رفتار گولی کو کسی ہلکے پھلکے فوم نما مادے سے روکا جاسکتا ہے؟
امریکا کی نارتھ کیرولنیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین کے پاس اس کا جواب اثبات میں ہے۔ جامعہ کے انجینیئروں نے ایک نئی قسم کا بلٹ پروف مٹیریل تیار کیا ہے جو گولی روکنے میں اتنا ہی بہترین ہے لیکن روایتی مٹیریل کے مقابلے میں اس کا وزن آدھا ہے۔
اسے بنانے والی ٹیم 2015 میں ایک کم وزن شیلڈ بناچکی ہے جو ایکس رے، گیما رے اور نیوٹران ریڈی ایشن کو روک سکتی تھی۔ اب انہوں نے ’کمپوزٹ میٹل فوم‘ (سی ایم ایف) بنایا ہے جس میں پگھلی ہوئی دھاتوں میں گیس کے بلبلے شامل کئے گئے ہیں۔ اگلے مرحلے میں اسے ٹھنڈا کرکے اندر سے خالی دھاتوں لٹوؤں کی صورت دی گئی ہے۔ اس طرح وزن آدھا رہ گیا ہے لیکن گولی روکنے کی صلاحیت میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔
نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی میں مکینکل انجینیئرنگ کی پروفیسر افسانے رابعائی اور ان کے ساتھیوں نے اسے تیار کیا ہے۔ تجربہ گاہ میں اس پر 50 کیلیبر کے دھاتی چھرے اور بلٹ پروف جیکٹوں کو چیردینے والی گولیاں برسائی گئیں جن کی رفتار 500 سے 885 میٹر فی سیکنڈ تھی۔ نئے مٹیریل نے 75 فیصد چھروں کو روکا اور 78 فیصد تک گولیوں کو آگے نہ جانے دیا۔ بعض گولیاں تیسرے درجے کی پرت تک بھی نہ پہنچ سکی۔
اس مٹیریل سے ہلکے پھلکے ٹینک اور بکتربند گاڑیاں بنانے میں مدد ملے گی اور ان کا وزن کم ہونے سے گاڑیوں کی رفتار اور پھرتی میں اضافہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔