- درجہ بندی کرنے کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتیں 48 ہوگئیں، 70 زخمی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
ناسا کا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سیاحوں کیلیے کھولنے کا اعلان
واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا نے سیاحوں کے لیے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کھولنے کا اعلان کردیا۔
امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کو 2020ء تک سیاحوں کے لیے کھول دیا جائے گا، اس مدار اسٹیشن کو کھولنے کا فیصلہ سیاحتی مقاصد کے ساتھ ساتھ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن روبین جینٹس کا کہنا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر 2 پرائیویٹ خلانورد مشن مدار میں بھیجے جائیں گے ان کا دورانیہ 30 روز سے زیادہ کا ہوگا، انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں ایک رات گزارنے کا خرچہ 35 ہزار امریکی ڈالر ہوگا جو کہ پاکستانی 50 لاکھ سے زائد ہے۔
ناسا نے سیاحوں کو مدار میں لے جانے کے لیے 2 کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں جو کہ ڈریگن کیسپول اور بوئنگ کے ذریعے مسافروں کو منزل تک پہنچائیں گے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ناسا نے کمرشل بنیادوں کے لیے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کو کھولنے کا اعلان کیا ہے، قبل ازیں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو کاروباری یا منافع کے حصول کے لیے پرائیویٹ خلانورد کو ممنوع قرار دیا تھا۔
.@Space_Station is open for commercial business! Watch @Astro_Christina talk about the steps we're taking to make our orbiting laboratory accessible to all Americans. pic.twitter.com/xLp2CpMC2x
— NASA (@NASA) June 7, 2019
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔