7 سال کی عمر میں صوفیانہ کلام گانے لگی تھی، صنم ماروی

مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 8 جون 2019
عید کا دن شوہر کے شہر سرگودھا گزارتی ہوں، ’’سینٹر اسٹیج‘‘ میں گفتگو
فوٹو : فائل

عید کا دن شوہر کے شہر سرگودھا گزارتی ہوں، ’’سینٹر اسٹیج‘‘ میں گفتگو فوٹو : فائل

 اسلام آباد:  معروف گلوکارہ صنم ماروی نے کہا کہ انہوں نے7سال کی عمر سے ہی صوفی کلام شروع کردیا تھا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ سینٹر اسٹیج‘‘ میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا میرا تعلق حیدر آباد سے ہے لاہور منتقل ہونے سے بہت آسانی ہوگئی ہے۔ یہاں میری خالہ اور عزیزو اقارب بھی ہیں، میں نے صوفیانہ کلام سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، میرے والد بچوں کوصوفیانہ کلام سکھاتے تھے عابدہ پروین اور میرے ابوکے استاد ایک ہی ہیں بچپن سے ہی انہیں ریاض کرتے ہوئے اور سیکھتے ہوئے دیکھ کر میں نے7سال کی عمر سے ہی صوفی کلام شروع کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوفیانہ کلام کیلئے ضروری ہے کہ آپ کو کلاسیکی موسیقی میں بھی مہارت ہو، میں نے کلاسیکی موسیقی استادفتح علی خان گوالیار سے سیکھی جبکہ ٹھمری کا سٹائل استاد مجید خان لکھنو والے سے سیکھا ہے ابھی تک سیکھنے کا سلسلہ جاری ہے، میں اپنی ٹیم کے ساتھ دس سال سے کام کر رہی ہوں میری ٹیم میں بانسری پر بادشاہ،کی بورڈ پر طاہرحسین،ڈھولک پر فقیرحسین اورطبلے پرکاشف ہیں ہم سب لوگ ایک فیملی کی طرح ہیں۔

صنم ماروی نے کہا کہ پاکستان میں جتنے بھی گلوگار ہیں سب ٹیلنٹڈ ہیںمیں ان سب سے سیکھ رہی ہوں، انہوںنے کہا میں عابدہ پروین سے بہت متاثر ہوں، سٹیج اور سٹوڈیو کی پرفارمنس میںبہت فرق ہوتا ہے، چار سال پہلے کراچی ایک کنسرٹ کیاجس میں عابدہ پروین بھی شریک تھیں وہاں ہزاروں کی تعداد میںلوگ تھے جو انہیں سننے آئے تھے ، ان کے ساتھ بیٹھ کر مجھ سے گایاجا رہا تھا نہ ہی بولاجا رہا تھا تب مجھے احساس ہوا کوئی استاد سامنے ہوتوگاناکتنا مشکل ہوتا ہے جب آپ اپنے استاد کا احترام کریں گے تو بھاگ لگ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گائیکی کے علاوہ مجھے گھر اور بچوں کو وقت دینا بہت اچھا لگتا ہے ، میں روزانہ ریاض کرتی ہوں کیونکہ استاد نے کہا تھا کہ آپ ایک دن ریاض چھوڑوگے تو یہ آپ کوآٹھ دن چھوڑ دیگا، ریاض چھوڑنے سے گلا خراب ہوجاتا ہے، انہوں نے سخی سرمست،حضرت گرونانک اور دیگرصوفی شعراء کا کلام سنایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔