- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونیوالے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
- عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب جمع کرادیا
- لاہور میں ریسٹورنٹس رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت
- شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کی تردید کردی
ہدایتکار حسنین نے 50 فلموں کی ڈائریکشن کے فرائض سرانجام دیے
’’نوکر تے مالک‘‘ ان کے کیرئیر کی پہلی پنجابی فلم تھی جو 1982ء میں ریلیز ہوئی۔ فوٹو: فئال
لاہور: حسنین ہدایتکاری کے شعبے میں ایک معتبر نام ہے جنہوں نے کم وبیش پچاس فلموں کی ڈائریکشن کے فرائض سرانجام دیے۔
’’نوکر تے مالک‘‘ ان کی پہلی پنجابی فلم تھی جو 1982ء میں ریلیز ہوئی۔ ممتاز، علی اعجاز، دردانہ رحمان، ننھا اور رنگیلا اس کے اہم کرداروں میں شامل تھے۔ 1984ء میں ان کی ایک فلم ’’دو استاد‘‘ نے اوسط درجے کا بزنس کیا۔ 1985ء میں ’’سجن دشمن‘‘ فلم بھی درمیانے درجے ہی کی ثابت ہوئی، تاہم 1988ء میں فلم ’’طاقتور ‘‘ نے خاصا اچھا بزنس کیا جس میں ممتاز ،سنگیتا، سلطان راہی، چکوری اور عالیہ نے اہم کردار ادا کیے تھے۔
1990ء میں ان کی فلم ’’انسانیت کے دشمن‘‘ واقعتا ایک اچھی معیاری اور باکس آفس پر کامیاب فلم ثابت ہوئی جس کی کاسٹ میں نیلی ، انجمن، ندیم ، اظہار قاضی، شاہدہ منی اور ہمایوں قریشی شامل تھے۔ 1990ء ہی میں ان کی ایک اور فلم ’’آسمان‘‘ بھی کامیاب رہی جسکے اہم کرداروں میں بابرہ شریف، یوسف خان ،ندیم ، عابد علی اور ہمایوں قریشی اور موسیقار نذیر علی تھے۔ ’’اللہ شنہشاہ‘‘ نامی فلم بھی تجارتی نقطہ نگاہ سے اوسط درجے کی رہی جس کی کاسٹ میں انجمن، یوسف خان، جاوید شیخ ، بہار بیگم ، عابد علی اور الیاس کشمیری پر مشتمل تھی ۔
1991ء میں ان کی فلم ’’وطن کے رکھوالے‘‘ کامیاب ترین فلم رہی جس کی کاسٹ میں نادرہ،ندیم ، سلطان راہی ، اظہار قاضی، اسماعیل شاہ اور ہمایوں قریشی تھے ۔ 1992ء میں ان کی ایک فلم ’’چاہت‘‘ نے شاندار کامیابی حاصل کی جس میں ریما ، شان ، ندیم اور اسماعیل شاہ نے اہم کردار ادا کیے تھے ۔ موسیقی وجاہت عطرے کی تھی ۔ یہ فلم ہدایتکار کے خورشید کی ’’گھرانہ‘‘ کا ری میک تھا جس میں نیرہ نور کا ایک نغمہ ’’ تیرا سایہ‘‘ نے دھوم مچا دی تھی ۔ اسی سال حسنین کی ایک اور فلم’’شمع‘‘ نے بھی اوسط درجے کا بزنس کیا ۔
’’انسانیت‘‘ 1992 ء میں ریلیز ہونے والی حسنین کی ایک اور کامیاب فلم تھی جس کے نمایاں کرداروں میں نرگس، ریما، شان، ندیم، محسن حسن خان، مصطفی قریشی اور موسیقار ایم اشرف تھے۔ 1994ء میں ’’زمین آسمان‘‘ نامی فلم بھی کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ ان کے علاوہ ’’دلاں دے سودے‘‘ ، ’’ بائو جی‘‘ ، ’’ دیور بھابی‘‘ ، ’’ غلامی‘‘ ، ’’ سہاگن‘‘ ، ’’ ایک ہی راستہ‘‘ ، ’’ راجپوت‘‘ ، ’’لیڈر‘‘، ’’ ایک جان ہیں ہم ‘‘ ،’’ جادوگرنی‘‘ ، ’’ نگاہیں ‘‘ ، ’’ گلفام‘‘ ، ’’ نائلہ‘‘ ، ’’ عاشقی‘‘ ، ’’ محبوبہ‘‘ ، ’’ حنا‘‘ ،’’ انجمن ‘‘ ، ’’ چاندی‘‘ ، ’’ عروسہ‘‘ ، ’’ وردی‘‘ ، ’’ نہلا دہلا ‘‘ ،’’فرشتہ‘‘ ، ’’ آن ملو سجناں‘‘ ، ’’ چلتی کا نام گاڑی‘‘ ، ’’ جمیلہ‘‘ ، ’’ گولڈن گرل‘‘ ، ’’ اکو دس نمبری‘‘ ، ’’گھائل ‘‘ ، ’’ عمر مختار‘‘ ا ور ’’کرم داتا‘‘ شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔