ذیشان اختر، کیو موبائل کوکامیاب بنانے والانوجوان انٹرپرینیور

بزنس ڈیسک  اتوار 1 ستمبر 2013
کیو موبائل کے سی ای او میاں ذیشان اختر پاکستان میں سب سے کم عمر موبائل فون انٹرپرینیور ہیں۔ فوٹو: فائل

کیو موبائل کے سی ای او میاں ذیشان اختر پاکستان میں سب سے کم عمر موبائل فون انٹرپرینیور ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی:  کیو موبائل کو کامیاب کرانے والے سی ای او اور چیئرمین میاں ذیشان اختر پاکستان میں سب سے کم عمر موبائل فون انٹرپرینیور کہلاتے ہیں۔

2003 میں امریکا میں اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ذیشان اختر اپنی سرزمین پاکستان میں اپنا کیریئر بنانے کے لیے واپس آئے، ایل جی و سام سنگ جیسی غیرملکی برانڈزکے ساتھ تعلق کے علاوہ ان کی ڈسٹری بیوشن نے انھیں پاکستانی مارکیٹ کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا، وہ ’’میڈاس ٹچ‘‘ کے حامل تھے جہاں ان کی بنائی برانڈز نے بڑا مارکیٹ شیئر حاصل کیا، ان کے لیے کوئی حد نہیں تھی اور پھر کیوموبائل نے جنم لیا۔ زیشان اختر صرف 30سال کے تھے جب انھوں نے کمپنی کو لیڈ کیا جو جلد ایک کارپوریٹ جائنٹ بننے والی تھی۔

کیو موبائل پاکستان کی موبائل فون انڈسٹری میں سب سے بڑا مارکیٹ شیئر رکھنے والی کمپنی کے طور پر ابھری، علاوہ ازیں اس کے کسٹمر سب سے زیادہ ہیں جو مسلسل بڑھ رہے ہیں، یہ سب کچھ نوجوان انٹرپرینیور کی بہترین کاوشوں کا نتیجہ ہے جو جانتا ہے کہ معیار ہی سب کچھ ہے، یہی وہ بنیاد ہے جس پر کیوموبائل کھڑی ہے اور اپنے صارفین کو عالمی سطح پر معروف بیرونی برانڈز کے ہم پلہ بہترین خدمات، کسٹمر کیئر اور پرکشش قیمتوں کے ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجی پر مبنی موبائل سیٹ فراہم کررہی ہے، اب عام آدمی کو جدید ترین ٹیکنالوجی جیسے ڈیول سم اور سوشل نیٹ ورکنگ فیچرز تک رسائی حاصل ہے جو اسے دنیا دیکھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

85 سے زائد مختلف ومتنوع سیل فونز کے انتخاب کے ساتھ ذیشان اختر اور ان کی ٹیم نے کیوموبائل کے پاکستانی خواہشات وتقاضوں کے مطابق اپنے عزم کے پورا ہونے کو یقینی بنا دیا ہے، انھوں نے جدت پر مبنی ٹیکنالوجی ڈیزائن کیں جو مجموعی طور پر خطے سے مطابقت رکھتی ہیں، ان کی ہر پراڈکٹ اپنے زیادہ دلچسپ جانشین پیدا کرتی ہے جن میں سے ہرایک دوسروں سے زیادہ پرکشش ہوتی ہے، معیار پر کبھی سمجھوتہ نہ کرنے کے ذیشان اختر کے اصول نے کیوموبائل کو ناقابل تسخیر بلندیوں تک پہنچا دیا۔

وہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے صارفین کی ضروریات کے مطابق کمپنی کو مختلف گروپوں میں پھیلانا چاہتے ہیں اور ایسا ایک حکمت عملی کے تحت ممکن بنایا جا رہا ہے جو پاکستانی عوام کو قابل برداشت اسمارٹ فونز کی طرف منتقل کردے گا، ذیشان اختر اور کیوموبائل کے لیے پاکستانیوں کو بااختیار بنا کر وسیع تر اور بہتر کارکردگی کا حامل بنانا اور مقامی سیل فون انڈسٹری میں نئی و جدید سمتیں متعارف کرانا ہی سب کچھ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔