- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
گرین لینڈ میں بچوں کی پیدائش سے زیادہ اسقاط حمل ہوتے ہیں
نوک: گرین لینڈ میں بچوں کی پیدائش کی شرح سے اسقاط حمل کی شرح زیادہ ہے، 2013 سے اب تک ہر سال اوسطاً 700 بچے پیدا ہوئے جب کہ 800 خواتین نے اسقاط حمل کرایا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک سے آزادی حاصل کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا جزیرہ گرین لینڈ ایک ناقابل یقین ریکارڈ بھی رکھتا ہے جہاں نصف سے زیادہ حاملہ خواتین اسقاط حمل کروالیتی ہیں۔
سرکاری اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر ہزار میں سے 30 خواتین حمل ٹہرنے کے بعد اسقاط حمل کو ترجیح دیتی ہیں جب کہ ڈنمارک میں یہ شرح ہزار میں سے 12 خواتین کی ہے تاہم 2013 سے اب تک کے اعداد وشمار پریشان کن ہیں۔
تازہ اعداد وشمار کے تحت 2013 سے اب تک ہر سال اوسطاً 700 خواتین نے بچوں کو جنم دیا جب کہ دوسری طرف اُسی سال اسقاط حمل کروانے والی خواتین کی تعداد 800 ہے۔ گرین لینڈ میں اتنے بڑے پیمانے پر اسقاط حمل کی وجوہات میں تعلیم کی کمی، غربت اور سماجی ناہمواریاں ہیں۔
واضح رہے کہ گرین لینڈ کی آبادی یکم جنوری 2019 تک 55 ہزار 992 ہے، گو گرین لینڈ سرکاری طور پر خود مختار ہے لیکن پھر بھی یہ ڈنمارک کا ماتحت علاقہ ہے لیکن یہاں عمومی صحت اور بالخصوص زچہ و بچہ کی حالت نہایت دگرگوں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔