کراچی میں رینجرز، پولیس اور ایجنسیاں مل کر آپریشن کرینگی، منگل کو وفاقی کابینہ سے منظوری کا امکان

اسٹاف رپورٹر  اتوار 1 ستمبر 2013
وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 3 ستمبر کو گورنر ہاؤس کراچی میں ہوگا، وزیر اعظم صدارت کریں گے، ایم کیوایم کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے  فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس 3 ستمبر کو گورنر ہاؤس کراچی میں ہوگا، وزیر اعظم صدارت کریں گے، ایم کیوایم کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے فوٹو: فائل

کراچی:  وفاقی حکومت نے کراچی میں ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں ،اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم کے خاتمے کے لیے وسیع پیمانے پر جوائنٹ ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ کرلیا ہے۔

منگل کو گورنر ہاؤس کراچی میں وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت وزیراعظم نواز شریف کریں گے۔ اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ جوائنٹ ٹارگٹڈ آپریشن سندھ حکومت کی نگرانی میں پولیس اور رینجرز کرے گی اور پولیس اور رینجرز کو وفاقی وزارت داخلہ اور تمام خفیہ ایجنسیوںکی معاونت حاصل ہوگی ۔ذرائع نے بتایا کہ آپریشن کے دوران بلاتفریق جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا جائے گا اور مکمل تفتیش کے بعد ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے آغاز سے قبل وفاقی اور سندھ حکومت نے تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی کابینہ کے 3ستمبر کو ہونے والے خصوصی اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے رابطے کریں گے۔ وفاقی حکومت کے اہم ترین ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کراچی میں جوائنٹ ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے وفاقی حکومت نے جو خاکہ تیار کیا ہے، اس کے مطابق آپریشن کی نگرانی کے لیے اعلیٰ سطح کی آپریشنل کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس کے سربراہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ہوں گے اور اس کمیٹی میں وفاقی حکومت ،وزارت داخلہ ،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران شامل ہوں گے۔

آپریشن میں معاونت کے لیے جوائنٹ ٹاسک فورس بھی تشکیل دی جائے گی جس کے سربراہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور اس ٹاسک فورس میں وزارت داخلہ ، محکمہ داخلہ سندھ،سندھ پولیس ،رینجرز اور تمام خفیہ اداروں کے افسران شامل کیے جائیں گے۔ ٹاسک فورس وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان آپریشن کے حوالے سے رابطے کا کردار ادا کرے گی۔آپریشنل کمیٹی کی نگرانی میں کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا۔انتہائی اہم ذرائع کے مطابق ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے کراچی کی سطح پر ایک جوائنٹ آپریشنل ٹیم تشکیل دی جائے گی جبکہ پانچوں اضلاع کی سطح پر ضلعی آپریشنل ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔ ہر ضلع میں 10،10کوئیک آپریشنل فورسز کی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی ۔

کوئیک آپریشنل فورسز کی ٹیموں میں پولیس، رینجرز اور خفیہ اداروں کے اہلکار شامل ہوں گے ۔ضلعی سطح پر جوائنٹ آپریشن ٹیم اپنے ضلع میں آپریشن کی نگرانی کرے گی اور ضلعی سطح پر جوائنٹ آپریشنل ٹیم کا سربراہ ڈی آئی جی رینک کا افسر ہوگا جبکہ کراچی کی سطح پر تشکیل دی جانے والی آپریشنل ٹیم کا سربراہ ایڈیشنل آئی جیکی سطح کا افسر ہوگا ۔آپریشن کے لیے مرکزی ،صوبائی اور ضلعی سطح پر مانیٹرنگ روم قائم کیے جائیں گے جہاں سے اس آپریشن کو مانیٹر کیاجائے گا ۔کراچی میں آپریشنل ٹیموں کی نگرانی ضلعی سطح کے علاوہ مرکزی سطح ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں قائم ہونے والی آپریشنل کمیٹی کرے گی۔ تمام ٹیمیں اور کمیٹیاں وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں قائم کی جانے والی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کو جواب دہ ہوں گی ۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر سندھ حکومت نے تمام خفیہ اداروں کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کے لیے مکمل کوائف پر مشتمل لسٹیں تیار کی جائیں ۔ان لسٹوں کی تیاری کا کام آئندہ ایک ہفتے میں مکمل کرلیا جائے گا۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو ٹارگٹڈ آپریشن کے لیے 2ارب روپے کی خصوصی گرانٹ بھی جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سندھ حکومت پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک ہزار جدید مشین گنیں اور 5ہزار بلٹ پروف جیکیٹس بھی خریدنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت 3ستمبر کو ہونے والے کابینہ کے خصوصی اجلاس میں گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ کی مشاورت سے کراچی میں ٹارگٹیڈ آپریشن کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

اس اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان ،وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان ،وفاقی وزراء ،قانون نافذ کرنے والے اور خفیہ اداروں کے افسران بھی شرکت کریں گے ۔ اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔وزیراعظم نواز شریف کراچی میں تاجروں کے وفد سے بھی ملاقات کریں گے ۔ اس اجلاس میں ایم کیو ایم کوشرکت کی دعوت بھی دی گئی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ٹارگٹڈ آپریشن صرف جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہوگا اور آپریشن کے دوران اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے گا اس آپریشن سے عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔