- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
سینسروں نے ایک پُل کو ’زندہ تجربہ گاہ‘ میں تبدیل کردیا
نیو ہیمپشائر: یونیورسٹی آف نیوہیمپشائر کے سائنس دانوں نے شہر کے منفرد اور یادگارپُل (میموریل برج) پر جدید ترین سینسر اور آلات نصب کرکے اسے ایک زندہ لیبارٹری میں تبدیل کردیا۔
سینسرز کی بدولت پل کی مضبوطی اور اطراف میں فضائی آلودگی کا جائزہ لیا جاسکتا ہے اور دیگر پہلوؤں پر بھی نظر رکھی جاسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف ہیمپشائر کے سائنس دانوں نے اس منصوبے کو ’لِونگ برِج پروجیکٹ‘ کا نام دیا ہے۔ اس منصوبے کے سربراہ ایرن بیل ہیں جو کہتے ہیں کہ ایک پل لوگوں کو آنے جانے کا بے جان راستہ ہوتا ہے لیکن ہم اسے مزید کارآمد بنانا چاہتے تھے۔
ماہرین نے پل پر 40 سینسر لگائے ہیں جو اسے ایک موسمیاتی اسٹیشن میں تبدیل کرتے ہیں۔ سینسر ٹریفک کا حال، پل کی ساخت، موسم کا احوال، پانی کی سطح اور لہروں کی خبر بھی دیتے ہیں۔ جب یہ پل بحری جہازوں کے لیے کھلتا ہے تب بھی سینسر سارے معاملات کو نوٹ کرتے رہتے ہیں کیونکہ اس کے نیچے سے ایک مشہور دریا گزرتا ہے۔
برج کا ڈیٹا حاصل کرکے اسے مستقبل کے پلوں کی تعمیر کےلیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ اس طرح یہ پل اطراف کے حالات کا بھی احوال سناتا رہتا ہے۔
دوسری جانب ماہرین نے اس تیرتے ہوئے پلیٹ فارم پر پانی کے بہاؤ سے کام کرنے والی پنکھڑی (ٹربائن) بھی نصب کی ہے جس کی بدولت مستقبل میں قابلِ تجدید ذریعے سے بجلی حاصل کرنے کے منصوبے میں مدد ملے گی۔
اب ایک ایپ تیار کی جارہی ہے جس کی بدولت لوگ اس پل سے جمع ہونے والے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔